کراچی (اسٹاف رپورٹر) جماعت اہلسنت پاکستان کے مرکزی امیر اسلامی نظریاتی کونسل کے مستعفی رکن صاحبزادہ پروفیسر سید مظہر سعید کاظمی نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر تعلیم کے حالیہ بیانات سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ وہ پاکستان کے نظریاتی تشخص کو ختم کرنے کے درپے ہیں لیکن پاکستان کے غیور مسلمان ان کے عزائم کو خاک میں ملادیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اہلسنت کراچی کے زیراہتمام النساء کلب گلشن اقبال میں منعقدہ اسلامی نظریاتی کونسل سے احتجاجاً مستعفی ہونے پر اپنے اعزاز میں دی گئی استقبالیہ تقریب سے خطاب میں کیا۔ جس سے جماعت اہلسنت کراچی کے امیر علامہ سید شاہ تراب الحق قادری‘ سپریم کونسل کے رکن‘ اسلامی نظریاتی کونسل کے مستعفی رکن حاجی محمد حنیف طیب نے بھی خطاب کیا۔ پروفیسر مظہر سعیدکاظمی نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل سے میرے استعفیٰ دینے کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ نام نہاد خواتین بل واضح طور پر قرآن و سنت سے متصادم ہے‘ حکمرانوں کا یہ کہنا کہ اس بل میں قرآن و سنت کے خلاف کوئی بات نہیں ہے‘ دینی علم سے ناواقف ہونے کی دلیل ہے‘ پورے ملک کے علماء چاہے ان کا تعلق کسی بھی مکتبہٴ فکر سے ہو اور خصوصاً وہ علماء کمیٹی جس کو حکومت ہی نے نامزدکیا تھا اس نے بھی اس بل کی متعدد دفعات کواسلام کے خلاف قرار دیا ہے‘ ایسے ماحول میں جبکہ کتاب و سنت کے خلاف قانون سازی ہو رہی ہو، اسلامی نظریاتی کونسل کو بل ریفرکرنے سے گریزکیا جا رہا ہو،کونسل کے اراکین کو ایوان صدر بلاکر ان سے تفصیلی مشورہ کیے بغیرکونسل کی طرف سے حمایت کا اعلان کیا جانا میرے مزاج کے خلاف ہے‘ اس لیے ہم نے استعفیٰ دے دیا اور باہمی مشاورت سے جماعت اہلسنت پاکستان کی سپریم کونسل کے رکن حاجی حنیف طیب نے بھی استعفیٰ دے دیا۔ بعد ازاں چوہدری شجاعت حسین نے اسلامی نظریاتی کونسل سے استعفیٰ واپس لینے کی بھی جوگزارش کی تو ان کو جواب دے دیا گیا کہ یہ ہماری ایمانی غیرت کا مسئلہ ہے، جب تک حکومت قرآن و سنت کے منافی بل کو واپس نہیں لیتی، حکومت کے خلاف جدوجہد جاری رہے گی۔ جماعت اہلسنت پاکستان کراچی کے امیر علامہ سید شاہ تراب الحق قادری نے خطاب میں کہا کہ قرآن و سنت سے ماورائے قوانین پرکوئی مصالحت نہیں ہوسکتی۔ علمائے اہلسنت کسی سیاسی ڈپلومیسی‘ مصلحت پسندی کا شکار نہیں ہیں۔ پروفیسر سید مظہر سعیدکاظمی‘ حاجی حنیف طیب نے اسلامی نظریاتی کونسل سے احتجاجاً مستعفی ہوکر ایمانی غیرت و حمیت کا ثبوت دیا ہے‘ انہوں نے کہا کہ اعلائے کلمة الحق علمائے اہلسنت کا شعار ہے۔ جماعت اہلسنت پاکستان کی سپریم کونسل کے رکن اسلامی نظریاتی کونسل کے مستعفی رکن حاجی حنیف طیب نے خطاب میں کہا کہ خواتین ایکٹ کو اسلامی نظریاتی کونسل میں نہیں بھیجا گیا تو تعاون کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا لہٰذا ہم نے احتجاجاً کونسل سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا، انہوں نے کہا کہ مغربی نظام اور قوانین سے خواتین کے مسائل کو ہرگز حل نہیں کیا جا سکتا اجتماع میں جماعت اہلسنت کے قائدین نے اس عزم کا اظہارکیا کہ حدودالله کے نفاذ کے لیے جدوجہد جاری رہے گی اور غیر شرعی خواتین ایکٹ کو ختم کرکے دم لیا جائے گا۔