حدیث نمبر :36

روایت ہے حضرت جابر سے ۱؎ فرماتے ہیں فرمایا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دو چیزیں لازم کرنے والی ہیں ۲؎ کسی نے عرض کیا یارسول اﷲ لازم کرنے والی کیا ہیں فرمایا جو اﷲ کا شریک مانتا ہوا مرگیا ۳؎ وہ آگ میں جائے گا ۴؎ اور جو اس طرح مرا کہ کسی کو اﷲ کا شریک نہیں مانتا تھا۵؎ وہ جنت میں جائے گا ۶؎

شرح

۱؎ آپ کا نام جابر ابن عبداﷲ،کنیت ابو عبدا ﷲ ہے،انصاری ہیں،سلمی ہیں۔مشہور صحابی،بہت بڑے محدث ہیں،نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ۱۸ غزووں میں شریک رہے، بدر میں بھی ساتھ تھے،آخر میں شام اور مصر میں قیام رہا نابینا ہوگئے تھے،۹۴ سال عمر پاکر ۷۴ھ؁ میں وفات ہوئی،جنت البقیع میں مزار پر انوار ہے،آپ مدینہ کے آخر ی صحابی ہیں۔

۲؎ اﷲ تعالٰی کے اذن سے کیونکہ اہل سنت کے نزدیک عمل بذات خود واجب نہیں کرتا بلکہ اﷲ کا ارادہ یعنی انسان کی دو صفتیں با رادۂ الٰہی سزا و جزا واجب کرتی ہیں۔اس کا بیان آگے آتا ہے۔

۳؎ یعنی کفر کرتا ہوا جس کی ایک قسم شرک بھی ہے۔دیکھو دہریہ،موحد،ہندو،آریہ وغیرہ سب جہنمی ہیں اگرچہ مشرک نہیں،ایسے مقامات میں شرک سے مراد کفر ہوتا ہے،اس کا مقابل ایمان ہے نہ کہ توحید۔

۴؎ ہمیشہ کے لیے جیسے بھٹی میں کوئلہ۔

۵؎ یعنی مؤمن مسلمان ہو کر نہ کہ صرف موحد ہو کر ورنہ شیطان مشرک نہیں موحد ہے مگر جنتی نہیں۔

۶؎ یا اول ہی سے یا کچھ سزا بھگت کر۔