بچے ہوئے پانی سے وضو
sulemansubhani نے Sunday، 7 April 2019 کو شائع کیا.
حدیث نمبر :447
روایت ہے حضرت حکم ابن عمرو سے ۱؎ فرماتے ہیں کہ منع فرمایا رسول ا ﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے کہ مرد وعورت کی طہارت سے بچے ہوئے پانی سے وضو کرے۲؎(ابوداؤد،ابن ماجہ)اورترمذی نے ان دونوں سے زیادہ کیافرمایاعورت کے جوٹھے سے اور فرمایا یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
شرح
۱؎ آپ صحابی ہیں،غفاری ہیں،بصرہ میں قیام رہا،زیاد نے پہلے آپ کو بصرہ کا،پھر خراسان کا حاکم بنایا، ۵۱ھ مقام مرہ میں آپ کا انتقال ہوا۔
۲؎ یہ ممانعت تنزیہی ہے یعنی عورت کے غسل یا وضو سے بچے ہوئے پانی سے مرد کا غسل یا وضو کرنا بہتر نہیں،لہذا یہ حدیث اس کے خلاف نہیں کہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے ایک باراپنی بعض ازواج کے بچے ہوئے پانی سے وضو کیا اورفرمایا کہ پانی جنب نہیں ہوتاکیونکہ وہ حدیث بیان جواز کے لئے ہے اور یہ بیان استحباب کے لئے ہے۔
ٹیگز:-
مرد , سنن ترمذی , وضو , حدیث , منع , عورت , طہارت , ترمذی , پانی , رسول اﷲﷺ , سنن ابوداؤد , حسن صحیح , جامع ترمذی , حضرت حکم ابن عمرو , سنن ابن ماجہ , جوٹھے , بچے