*افطار پارٹیاں* ایک جائزہ!

روزہ افطار کرانا یقینا بڑے ثواب کا کام ہے لیکن کوئی ثواب کا کام اسی وقت تک ثواب کا رہتا ہے جب تک کہ اس میں کوئی دنیاوی غرض اور رِیا نہ شامل ہو، ورنہ ثواب تو کجا اُلٹے وہ عذاب کا کام ہو جاتا ہے۔ اسی قبیل سے افطار کرانا بھی ہے کہ یہ کام خالص ثواب کا ہے اس کو اسی غرض سے انجام دینا چاہیے، نام و نمود اور شہرت کو اس میں داخل کرکے اس کے اُخروی فائدے کو ٹھیس پہنچانا اچھا نہیں۔ اسی قبیل سے سیاسی افطار پارٹیاں بھی ہیں کہ ان سے افطاری کرانے والوں کا مقصد اپنی سیاسی ساکھ مضبوط کرنا ہوتا ہے۔یہ کام خالص ثواب کا ہے، شہرت اور سیاسی مفاد سے اس کا کچھ تعلق نہیں۔ ایسی افطار پارٹیوں میں زیادہ تر غیر روزے دار حضرات اور غیر مسلم بھی حاضر ہوتے ہیں۔ یہ اور عجیب تر ہے، اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ محض ایک جشن اور نمائشی پروگرام ہوتا ہے۔ ثواب آخرت کا مقصد ہی مد نظر نہیں ہوتا، پھر پارٹیاں غیر مسلم حضرات بھی کراتے ہیں جو ثواب کے مستحق ہی نہیں۔

✍🏽(ماہ رمضان اور ھماری ذمہ داریاں، از علامہ محمد عبدالمبین نعمانی قادری، مطبوعہ نوری مشن مالیگاؤں)