أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَوۡ تَقُوۡلُوۡا لَوۡ اَنَّاۤ اُنۡزِلَ عَلَيۡنَا الۡـكِتٰبُ لَـكُنَّاۤ اَهۡدٰى مِنۡهُمۡ‌ ۚ فَقَدۡ جَآءَكُمۡ بَيِّنَةٌ مِّنۡ رَّبِّكُمۡ وَهُدًى وَرَحۡمَةٌ‌  ۚ فَمَنۡ اَظۡلَمُ مِمَّنۡ كَذَّبَ بِاٰيٰتِ اللّٰهِ وَصَدَفَ عَنۡهَا‌ ؕ سَنَجۡزِى الَّذِيۡنَ يَصۡدِفُوۡنَ عَنۡ اٰيٰتِنَا سُوۡٓءَ الۡعَذَابِ بِمَا كَانُوۡا يَصۡدِفُوۡنَ ۞

ترجمہ:

یا تم یہ (نہ) کہ اگر ہم پر (بھی) کتاب نازل کی جاتی تو ہم ان سے زیادہ ہدایت یافتہ ہوتے ‘ لو اب تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے روشن دلیل آگئی، اور ہدایت اور رحمت، تو اس سے زیادہ کون ظالم ہوگا جو اللہ کی آیتوں کی تکذیب کرے، اور ان سے اعراض کرے، ہم عنقریب ان لوگوں کو برے عذاب کی سزا دیں گے جو ہماری آیتوں کی تکذیب کرتے تھے کیوں کہ وہ اعراض کرتے تھے۔

تفسیر:

اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : یا تم یہ (نہ) کہ اگر ہم پر (بھی) کتاب نازل کی جاتی تو ہم ان سے زیادہ ہدایت یافتہ ہوتے ‘ لو اب تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے روشن دلیل آگئی، اور ہدایت اور رحمت، تو اس سے زیادہ کون ظالم ہوگا جو اللہ کی آیتوں کی تکذیب کرے، اور ان سے اعراض کرے، ہم عنقریب ان لوگوں کو برے عذاب کی سزا دیں گے جو ہماری آیتوں کی تکذیب کرتے تھے کیوں کہ وہ اعراض کرتے تھے۔ (الانعام : ١٥٧) 

اس آیت کا معنی ہے کہ کتاب جس کو ہم نے نازل کیا ہے برکت والی ہے ‘ تاکہ مشرکین مکہ اور قریش قیامت کے دن یہ نہ کہیں کہ ہم سے پہلے یہود اور نصاری پر کتاب نازل کی گئی تھی ‘ اور وہ یہ نہ کہیں کہ جس طرح ان پر کتاب نازل کی گئی تھی ‘ اگر اس طرح ہم پر کتاب نازل کی جاتی اور ہم کو حکم دیا جاتا اور منع کیا جاتا اور بتایا جاتا کہ فلاں راستہ صحیح ہے اور فلاح غلط ہے ‘ تو ہم ان سے کہیں زیادہ صحیح راستہ پر قائم رہتے اور احکام پر عمل کرتے اور ممنوع کاموں سے باز رہتے اللہ تعالیٰ نے فرمایا لو ! اب تمہارے پاس تمہاری ہی عربی زبان میں کتاب آگئی ہے ‘ اور اس میں معجز کلام ہے جس کی نظیر قیامت تک کوئی نہیں لاسکتا ‘ اور یہ ہدایت ہے اس میں طریق مستقیم کا بیان ہے اور جو اس پر عمل کریں اور اس کی اتباع کریں ‘ ان کے لیے یہ رحمت ہے۔ 

پھر اللہ عزوجل نے فرمایا اس سے زیادہ ظالم ‘ خطا کار اور حد سے بڑھنے والا اور کون ہوگا جو اللہ تعالیٰ کے واضح دلائل اور حجتوں کا انکار کرے ‘ ان کی تکذیب کرے اور ان سے اعراض کرے اور اللہ تعالیٰ عنقریب ان مکذبین کو دوزخ کے سخت عذاب کی سزا دے گا، کیونکہ یہ اللہ تعالیٰ کی واضح نشانیوں سے منہ پھیرتے تھے۔

تبیان القرآن – سورۃ نمبر 6 الأنعام آیت نمبر 157