🙏 انتہائی اہم توجیہ و توضیح ۔

🔎 جس کے ساتھ محبت اسی کے ساتھ ہو گے ، مضمون والی احادیث کے بیان کا نقطہ عروج کچھ اس طرح کی دلآویز گفتگو ہوتی ہے

“ہماری محبت و عقیدت کا مرکز و محور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات با برکات سو ہمارا حشر بھی آپ حضور ہی کے ساتھ”

اور اس طرح کی باتیں کہ صرف دعوائے محبت ہی کافی اور موجب رفاقت نبوت ہے ۔

🔎 آئیے : سیدنا حضرت

حسن بصري رحمه الله کی توجیہ ملاحظہ فرمائیے :

ابن آدم لا تغتر بقول من يقول :

المرء مع من أحب ، إنه من أحب قوما اتبع آثارهم ، ولن تلحق بالأبرار حتى تتبع آثارهم ، وتأخذ بهديهم ، وتقتدي بسنتهم وتصبح وتمسي وأنت على منهجهم ، حريصا على أن تكون منهم ، فتسلك سبيلهم ، وتأخذ طريقهم وإن كنت مقصرا في العمل ، فإنما ملاك الأمر أن تكون على استقامة ،

أما رأيت اليهود ، والنصارى ، وأهل الأهواء المردية يحبون أنبياءهم وليسوا معهم ، لأنهم خالفوهم في القول والعمل ، وسلكوا غير طريقهم فصار موردهم النار ، نعوذ بالله من ذلك ).

📗 ( ابن رجب – استنشاق نسيم الأنس)

اے ابن آدم : آدمی اسی کے ساتھ ہو گا جس کے ساتھ محبت ہے ” اس ( کے ظاہر ) سے کسی فریب میں نہ آنا ۔ یقینی طور پر کسی قوم سے محبت کرنے والا ان کے نقوش پا کی پیروی کرتا ہے ۔ تم ابرار ( نیک لوگوں )

کو ہر گز نہیں مل سکتے جب تک کہ

ان کے نقوش قدم پر نہ چلو ، ان کی سیرت کی مکمل اتباع نہ کرو . ان کے طرز حیات کو اپنا نہ لو ۔ صبح و شام ان کے منھج پر گذریں ۔ ہر آن یہ حرص کہ میں بھی ان میں سے ہی ایک ہوں جاؤں ۔ ان کا طریقہ ، میرا طریقہ ، ان کا راستہ ، میرا راستہ ہو ۔ اس طور پر استقامت کے ساتھ زندگی گذارنے کی مساعی کے بعد عمل میں رہ جانے والی کمی کوتاہی سے درگزر ہو جائے گا

یہود و نصاری اور دیگر باطل فرقوں میں سے ہر ایک اپنے اپنے نبی کے ساتھ محبت کرتے ہیں اور ( پکی بات ہے کہ وہ حشر میں ) وہ ان کے ساتھ نہیں ہیں کیونکہ وہ قول و فعل میں ان کے خلاف ہیں، ان کے طریقوں پر نہیں ہیں سو جہنم میں جائیں گے ۔ ( جب کہ یہ حضرات انبیاء کرام على نبينا و عليهم الصلوة والسلام ) اعلی جنتوں میں ہوں گے