محبت و نفرت میں اعتدال رکھیں

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سرکار مدینہ ﷺ نے فرمایا:

أحبب حبيبك هونا ما عسى أن يكون بغيضك يوما ما، و أبغض بغيضك هونا ما عسى أن يكون حبيبك يوما ما

اپنے دوست سے ایک حد تک محبت کر، ممکن ہے کبھی (کسی وجہ سے اس سے ) بغض (نفرت) ہو جائے اور (اپنے مخالف سے بھی) ایک حد تک نفرت کر، ممکن ہے کہ تم کو (اس سے) محبت ہو جائے۔

(جامع الترمذی رقم الحدیث 1997)

اس روایت کے مرفوع اور موقوف میں اختلاف ہے

1-امام ترمذی علیہ الرحمہ نے حضرت علی رضی اللہ عنہ تک موقوف کو صحیح قرار دیا ہے۔ (جامع الترمذی رقم 1997)

2-امام دارقطنی نے بھی حضرت علی رضی اللہ عنہ پر موقوف کو صحیح قرار دیا ہے۔ (العلل الدارقطنی ج 4 ص 33، ج 8 ص 110)

3-امام ابن حبان نے بھی اس کو صرف حضرت علی رضی اللہ عنہ کا قول قرار دیا ہے۔ (المجروحین لابن حبان ج1 ص 351)

4-امام بیہقی نے بھی اس روایت کو المحفوظ موقوف قرار دیا ہے۔ (شعب الایمان للبیہقی ج 5 ص 260) اور

5- یہی رائے امام ذہبی کی بھی ہے۔ (میزان الاعتدال ج 3 ص 350)

واللہ اعلم