خوشگوار زندگی کی بشارت

جب پروردگار عالم قانون ساز ہے اور نبی ﷺ قانون داں ہیں پھر اس شریعت کا کھنا ہی کیا جو عمل کرلے اسکی دنیا کی زندگی سنور جائے اور اٰخرت کی دائمی زندگی بھی کامیاب ہو جائے،اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے ومن یعمل الصالحا من ذکر او انثیٰ وھو موٗمن فلنحیینہ حیٰوۃ طیبۃاور جو نیک عمل کرے مرد و عورت میں سے اور وہ مؤمن ہوں تو ہم ضرور انہیں خوشگوار زندگی جلائیں گے، یہ بشارت اللہ تعالیٰ کی طرف سے عطا کی گئی ہے جس کا فرمان ہے ان اللہ لایخلف المیعاد،بیشک اللہ وعدہ خلافی نہیں کرتا،اور خاص طور پر عورتوں کی زندگی کے مقصد کے بارے میں فرمایا ومن آیاتہ ان خلقلکم من انفسکم ازواجا لتسکنوا الیھا وجعل بینکم مودۃ و رحمۃ اس کی نشانیوں میں سے ہے کہ تمہارے لئے تمہیں میں کی بیویاں پیدا کیں کہ تم ان سے سکون حاصل کرو اور اس نے تمھارے درمیان محبت اور رحمت رکھی،اس آیۂ کریمہ میں عورتوں کی پیدائش اور تخلیق کو اللہ تعالیٰ نے اپنی قدرت کاملہ کے اظہار کی نشانی قرار دیا اور پھر مردوں سے خطابا فرمایا کہ ان کی پیدائش کا مقصد ہے تمھاراان سے سکون اور راحت پانا