مسجد میں سویا تھا اور احتلام ہوگیا توکیا کرے ؟ :-

مسئلہ: مسجد میں کوئی شخص سویا ہوا تھا اور اسے احتلام ہوگیا تو اس پر فرض ہے کہ مسجد سے فوراًنکل جائے کیونکہ حالت جنابت میں مسجد میں ٹھہرنا حرام ہے ۔یونہی حالت جنابت میں مسجد میں چلنابھی حرام ہے ۔ لہٰذا اس پر واجب ہے کہ فوراً اپنی جگہ پر ہی تیمم کرلے ۔ اسے صرف اتنی ہی دیر ٹھہرنے کی اجازت ہے جتنی دیر میں وہ تیمم کرسکے ۔ علاوہ ازیں اسے ایک لمحہ بھی تیمم کرنے میں تاخیر کرنا روا نہیں کہ اتنی دیر بلا ضرورت بحالت جنابت مسجد میں ٹھہرناہوگااوریہ حرام ہے لہٰذاگر اس کے قریب مثلاً کوئی مٹی کا برتن رکھاہوا ہے اور دیوار قدم بھر دور ہے تو واجب ہے کہ اسی برتن سے فوراً تیمم کرلے اور اگر دیوار قریب ہے اور برتن دور ہے تو دیوار سے تیمم کرلے ۔ اور اگر دیوار یا برتن دونوں دور ہیں تو جہاں وہ بیٹھا ہے اس جگہ کی زمین سے تیمم کرلے ۔ اسے اجازت نہیں کہ جنابت کی حالت میں سرک کر دیوار تک جائے بلکہ زمین مسجد سے تیمم کرلے ۔ الغرض ! جو جلد ہوسکے وہ کرے اور تیمم کرنے کے بعد فوراً مسجد سے نکل جائے ۔ اگر مسجد میں چند دروازے ہیں تو وہ دروازہ اختیار کرے جو قریب تر ہو ۔ (فتاوٰی امام قاضی خان ، ذخیرہ ، محیط ، الاختیار فی شرح المختار ، فتاوٰی رضویہ ، جلد ۱ ، ص ۶۳۶)