حدیث نمبر 25

روایت ہے انہیں سے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ و سلم کو نماز پڑھتے دیکھا تو جب آپ اپنی نماز کی طاق رکعت میں ہوتے تو نہ کھڑے ہوتے حتی کہ سیدھے بیٹھ جاتے ۱؎ (بخاری)

شرح

۱؎ اس کا نام جلسہ استراحت ہے یعنی آرام کے لیے کچھ بیٹھنا،یہ امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کے ہاں سنت ہے،ہمارے ہاں نہیں۔ ہماری دلیل حضرت ابوہریرہ کی وہ حدیث ہے جو ترمذی وغیرہ نے نقل کی کہ نبی صلی اللہ علیہ و سلم طاق رکعتوں میں اپنے قدموں کے سینہ پر کھڑے ہوتے تھے، نیز ابن ابی شیبہ نے حضرت ابن مسعود،علی مرتضٰی ،عمر، ابن عمر،ابن زبیر رضی اللہ عنھم سے روایت کی کہ وہ تمام حضرات قدم کے سینوں پر کھڑے ہوتے تھے۔ امام شعبی نے فرمایا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے سارے صحابہ قدم کے سینہ پر کھڑے ہوتے تھے، اس حدیث کا مطلب جو یہاں مذکور ہے یہ ہے کہ آپ بڑھاپے شریف میں جب ضعف کی وجہ سے سجدے سے سیدھے نہ اٹھ سکتے تب تھوڑا بیٹھ جاتے یہ عمل مجبورًا تھا۔