حدیث نمبر 28

روایت ہے حضرت ابوہریرہ سے فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ و سلم جب نماز کے لیے اٹھتے تو کھڑے ہوتے وقت تکبیر کہتے پھر رکوع کے وقت تکبیر کہتےپھر جب رکوع سے پیٹھ اٹھاتے تو کہتے”سمع اﷲ لمن حمدہ”پھر کھڑے کھڑے کہتے”ربنالك الحمد” ۱؎ پھر جب جھکتے تو تکبیر کہتے پھر جب سر اٹھاتے تو تکبیر کہتے پھر جب سجدہ کرتے تو تکبیر کہتے پھر جب سر اٹھاتے تو تکبیر کہتے پھر ساری نماز میں یونہی کرتے حتی کہ اسے پوری کرلیتے اور دو رکعتوں میں بیٹھنے کے بعد جب اٹھتے تو بھی تکبیر کہتے ۲؎(مسلم،بخاری)

شرح

۱؎ جب اکیلے نماز پڑھتے نہ کہ جماعت میں کیونکہ جماعت میں امام صرف”سِمِعَ اﷲُ لِمَنْ حَمِدَہ”کہتا ہے اور مقتدی صرف “رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ”دونوں کلمے صرف اکیلا نمازی ہی جمع کرتا ہے اگرچہ اکیلا نمازی یہ کلمات آہستہ کہتا ہے لیکن حضور صلی اللہ علیہ وسلم تعلیم امت کے لیے آہستہ کلمات بھی کبھی آواز سے فرمادیتے تھے اسی لیے صحابہ کرام فرماتے ہیں کہ حضور ظہر میں فلاں سورتیں پڑھتے تھے اور عصر میں فلاں۔

۲؎ خلاصہ یہ کہ سوائے رکوع سے اٹھنے کے باقی نماز کی ہر حرکت میں تکبیر کہنا چاہیے۔