أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

وَاِنۡ كَانَ اَصۡحٰبُ الۡاَيۡكَةِ لَظٰلِمِيۡنَۙ ۞

ترجمہ:

اور بیشک اصحاب الایکہ (گھنے جنگل والے) ظلم کرنے والے تھے

تفسیر:

اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے اور بیشک اصحاب الایکہ ( گھنے جنگل والے) ظلم کرنے والے تھے۔ سو ہم نے ان سے انتقام لے لیا اور یہ دونوں بستیاں عام گزر گاہ پر ہیں۔ (الحجر : 79 ۔ 78) 

اصحاب الایکہ کا معنی اور مصداق 

ایکہ کا معنی ہے گھنا جنگل، درختوں کا جھنڈ تبوک یامدین کے قریب ایک بستی ہے اس کو بھی ایکہ کہتے ہیں اصحاب الایکہ سے مراد ہیں حضرت شعیب (علیہ السلام) کی قوم کے لوگ اس قوم کا نام مدین تھا مدین ان کے مرکزی شہر کو بھی کہتے تھے اور ان کے پورے علاقہ کو بھی یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایکہ تبوک کا قدیم نام تھا اس کا لغوی معنی گھنا جنگل ہے آج کل ایکہ ایک پہاڑی نالہ کا نام ہے جو جیل الکوز سے وادی افل میں آکر گرتا ہے۔ 

اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے 

یہ دونوں بستیاں عام گزر گاہ پر ہیں مدین اور اصحاب الایکہ کا علاقہ بھی حجاز سے فلسطین اور شام جاتے ہوئے راستہ میں پڑتا ہے۔ 

اصحاب الایکہ کا ظلم اور اللہ تعالیٰ کا انتقام 

اللہ تعالیٰ نے اصحاب الایکہ یعنی حضرت شعیب (علیہ السلام) کی قوم کو ظالم فرمایا ہے کیونکہ وہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ شریک بناتے تھے راستہ میں ڈاکا ڈالتے تھے ناپ تول میں کمی کرتے تھے اللہ تعالیٰ نے ان سے انتقام لیا ایک زبر دست چیخ اور زلزلہ نے ان کے ہلاک کردیا ان کا زمانہ حضرت لوط (علیہ السلام) کے زمانہ کے قریب تھا اما ابن عساکر نے حضرت عبداللہ بن عمرو سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا مدین اور اصحاب الایکہ دوامتیں ہیں جن کی طرف اللہ تعالیٰ نے حضرت شعیب (علیہ السلام) کے مبعوث فرمایا۔

امام ابو جعفر محمد بن جریر طبری متوفی 310 ھ قتادہ سے روایت کرتے ہیں : حضرت شعیب (علیہ السلام) کو اصحاب الایکہ اور اہل مدین کی طرف مبعوث کیا گیا تھا ان دوامتوں کو دو مختلف عذاب دیئے گئے تھے اہل مدین کو ایک چنگاڑ نے اپنی گرفت میں لے لیا تھا اور اصحاب الایکہ پر سات دن تک سخت گرمی مسلط کردی گئی تھی اور کوئی چیز ان سے تپش کو دور نہیں کرسکتی تھی پھر اللہ تعالیٰ نے ایک بادل بھیجا وہ سب سائے کی تلاش میں اسے کے نیچے جمع ہوگئے اس بادل سے آگ نکلی اور اس آگ نے ان کو جلاکر بھسم کردیا اس عذاب یوم الظلتہ اور عذاب یوم عظیم کہا گیا ہے ( جامع البیان رقم الحدیث : 16072، مطبوعہ دارالفکر بیروت 1415 ھ)

تبیان القرآن – سورۃ نمبر 15 الحجر آیت نمبر 78