أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

فَتَوَلّٰى فِرۡعَوۡنُ فَجَمَعَ كَيۡدَهٗ ثُمَّ اَتٰى ۞

ترجمہ:

پھر فرعون چلا گیا اور اپنے ہتھکنڈے جمع کر کے آگیا

جادوگروں کی تعداد 

فرعون نے اپنے ہتھکنڈے جمع کر لئے، اس سے مراد ہے فرعون نے اپنے جادوگر جمع کر لئے، حضرت ابن عباس (رض) نے فرمایا وہ بہتر (٧٢) جادوگر تھے اور ان میں سے ہر جادوگر کے پاس رسیاں اور لاٹھیاں تھیں، جادوگروں کی تعداد کے متعلق مختلف اقوال ہیں، ایک قول یہ ہے کہ وہ چا رسو تھے۔ ایک قول یہ یہ کہ وہ بار ہزار تھے اور ایک قول یہ ہے کہ وہ چودہ ہزار تھے۔ ان جادوگروں کے رئیس کا نام شمعون تھا۔ نیز فرمایا تم پر افسوس ہے تم جھوٹ بول کر اللہ پر بہتان نہ باندھو، اس کا معنی ہے تم اللہ کے متعلق جھوٹی باتیں نہ کہو، اور اس کے ساتھ شرک نہ کرو اور معجزات کے منتقل ہے نہ کہو کہ یہ جادو ہے، ورنہ وہ تم کو ملیا میٹ کر دے گا۔ (قرآن مجید میں فیسحتکم کا لفظ ہے اس کا معنی ہے کسی کو ہلاک کر کے جڑ سے اکھاڑ دینا اور فرمایا جس نے اللہ پر افتراء باندھا یعنی اللہ تعالیٰ کی اجازت کے بغیر اس کے متعلق کوئی بات کہی وہ اللہ تعالیٰ کی رحمت اور اس کے ثواب کے حصول میں ناکام ہوگیا۔

القرآن – سورۃ نمبر 20 طه آیت نمبر 60