أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

قَالَ اَجِئۡتَنَا لِتُخۡرِجَنَا مِنۡ اَرۡضِنَا بِسِحۡرِكَ يٰمُوۡسٰى‏ ۞

ترجمہ:

اس نے کہا اے موسیٰ کیا تم اسی لئے ہمارے پاس آئے ہو کہ ہم کو اپنے جادو کے ذریعہ ہمارے ملک سے نکال دو

تفسیر:

اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : اس نے کہا : اے موسیٰ ! کیا تم اسی لئے ہمارے پاس آئے ہو کہ ہم کو اپنے جادو کے ذریعہ ہمارے ملک سے نکال دو پس ہم بھی تمہارے مقابلہ میں ضرور ایسا ہی جادو لائیں گے لہٰذا تم اپنے اور ہمارے درمیان ایک مدت مقرر کرلو نہ ہم اس کی خلاف ورزی کریں گے اور نہ تم کرنا، یہ مقابلہ کھلے میدان میں ہوگا (طہ :57-58)

جب فرعون نے وہ معجزات دیکھے جن کو حضرت موسیٰ (علیہ السلام) لائے تھے تو اس نے کہا یہ جادو ہے، تم نے یہ جادو اس لئے کیا ہے کہ تم لوگوں کے دلوں میں یہ وہم ڈالو کہ تم نے ایسی نشانی پیش کی ہے جس کا تقاضا یہ ہے کہ تم پر ایمان لایا جائے اور تمہاری پیروی کی جائے تاکہ تم ہم پر اور ہمارے ملک پر غالب آجائو۔ لہٰذا ہم بھی تمہارا مقابلہ کریں گے اور جس طرح تم نے جادو کر کے دکھایا ہے ہم بھی ایسا ہی جادوکر کے دکھائیں گے تاکہ لوگوں کو پتا چل جائے کہ تم نے جو کچھ کر کے دکھایا ہے وہ اللہ کی طرف سے نہیں ہے، پس اب تم اپنے اور ہمارے درمیان مقابلہ کے لئے ایک جگہ مقرر کرلو، اور ایک تفسیر یہ کی گئی ہے کہ تم اپنے اور ہمارے درمیان مقابلہ کا ایک دن مقرر کرلو، ہم اس کی خلاف ورزی کریں اور نہ تم کرنا۔

تبیان القرآن – سورۃ نمبر 20 طه آیت نمبر 57