أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اِنَّ فِىۡ هٰذَا لَبَلٰغًا لّـِقَوۡمٍ عٰبِدِيۡنَؕ ۞

ترجمہ:

بیشک اس (قرآن) میں عبادت گزاروں کے لئے عظیم پیغام ہے

عابدین کا معنی 

الانبیاء :106 میں فرمایا : بیشک اس (قرآن) میں عبادت گزار ہوں کے لئے عظیم پیغام ہے۔

اس آیت میں یہ اشارہ ہے کہ اس سورت میں جو انبیاء علیہم اسلام کے قصص اور ان کے واقعات بیان کئے گئے ہیں اور وعد اور وعید کا ذکر کیا گیا ہے اس میں ان لوگوں کے لئے پیغام ہے جو اللہ تعالیٰ کی عبدات کرنا چاہتے ہیں۔ ہرچند کہ یہ پیغام سب کے لئے ہے اور ہر شخص اس پیغام پر عمل کر کے اخروی فلاح حاصل کرسکتا ہے لیکن انجام کار اس پیغام کو قبول عبادت گزار ہی کریں گے اور وہی اس پیغام پر عمل کریں گے، اسلئے خصوصیت کے ساتھعبادت گزاروں کا ذکر فرمایا۔ عبادت گزار سے گمراہی میں مبتلا ہوجائے گا اور جو علم رکھنے کے باوجود عمل نہ کرے وہ درخت بےثمر ہوگا۔

القرآن – سورۃ نمبر 21 الأنبياء آیت نمبر 106