أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

وَاِذَاۤ اُلۡقُوۡا مِنۡهَا مَكَانًـا ضَيِّقًا مُّقَرَّنِيۡنَ دَعَوۡا هُنَالِكَ ثُبُوۡرًا ۞

ترجمہ:

اور جب ان کو زنجیروں سے جکڑ کر (دوزخ کی) تنگ جگہ میں جھونکا جائے گا تو وہاں وہ موت کو پکاریں گے

کفار کا جہنم میں جھونکا جانا اور ان کا موت کی دعا کرنا 

الفرقان : ١٣ میں فرمایا : اور جب ان کو زنجیروں سے جکڑ کر (دوزخ کی) تنگ جگہ میں جھونکا جائے گا تو وہاں وہ موت کو پکاریں گے۔

یحییٰ بن اسید بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس آیت کی تفسیر کے متعلق سوال کیا گیا تو آپ نے فرمایا ان کو اس طرح زبردستی دوزخ میں جھونکا جائے گا جس طرح کیل کو دیوار میں ٹھونک دیا جاتا ہے۔

حضرت عبداللہ بن عمرو (رض) نے فرمایا کفار اس طرح دوزخ میں پیوست ہوں گے جس طرح نیزے کا پھل نیزے میں پیوست ہوتا ہے۔

ضحاک نے کہا وہ اپنی ہلاکت کی دعا کریں گے اور کہیں گے ہائے ہلاکت ہائے ہلاکت۔

القرآن – سورۃ نمبر 25 الفرقان آیت نمبر 13