أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

قُلۡ مَا يَعۡبَـؤُا بِكُمۡ رَبِّىۡ لَوۡلَا دُعَآؤُكُمۡ‌ۚ فَقَدۡ كَذَّبۡتُمۡ فَسَوۡفَ يَكُوۡنُ لِزَامًا۞

ترجمہ:

آپ کہیے کہ اگر تم میرے رب کی عبادت نہ کرو تو اس کو تمہاری کوئی پرواہ نہیں ہے، پھر بیشک تم نے اس کو جھٹلایا تو اس کا عذاب تم پر ہمیشہ لازم رہے گا۔ ؏

تفسیر:

اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : آپ کہیے اگر تم میرے رب کی عبادت نہ کرو تو اس کو تمہاری کوئی پروا نہیں ہے، پھر بیشک تم نے اس کو جھٹلایا تو اس کا عذاب تم پر ہمیشہ لازم رہے گا۔ (الفرقان : ٧٧)

رحمٰن کے مردود بندوں کی سزا 

اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے کافروں کو یہ خبر دی ہے کہ اگر تم ایمان نہ لائے اور تم نے اپنی حاجات میں اللہ تعالیٰ کو نہ پکارا اور تم مسلسل اس کی تکذیب کرتے رہے تو پھر اللہ تعالیٰ کو بھی تمہاری کوئی پروا نہیں ہے، اللہ تعالیٰ نے انسانوں کو اپنی عبادت کے لئے پیدا کیا ہے اگر انسان اللہ تعالیٰ کی عبادت نہ کریں تو پھر ان میں اور جانوروں، درختوں اور پتھروں میح کیا فرق ہے۔

نیز اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے یہ بتایا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اہل مکہ کی طرف رسول بھیج کر انہیں اپنی توحید اور اپنی عبادت کی دعوت دی اور انہوں نے اس رسول کی تکذیب کی اور اس کی دعوت پر لبیک نہیں کہا، اب یہ تکذیب ان کو لازم رہے گی اور ان کو توبہ کی توفیق نہیں دی جائے گی حتیٰ کہ ان کو ان کے اعمال کی سزا دی جائے۔ ابن جریج نے کہا اس کا معنی یہ ہے کہ ان کو ہمیشہ عذاب ہوگا۔ حضرت ابن مسعود (رض) نے کہا اس سے مراد وہ عذاب ہے جو اہل مکہ کو جنگ بدر کے دن دیا گیا ان کے ستر افراد کو قتل کیا گیا اور ستر افراد کو قید کیا گیا اور اس عذاب کے ساتھ آخرت کا عذاب بھی اس کے ساتھ متصل اور لازم ہے۔

اس آیت سے بھی یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ ان ہی بندوں کی طرف توجہ اور لتفات فرماتا ہے ج و اس کی عبادت کرتے ہیں، اس سے دعا کرتے ہیں اور اس کو پکارتے ہیں، اس کے آگے ہاتھ پھیلاتے ہیں اور گڑ گڑاتے ہیں اس کے آگے سراطاعت خم کرتے ہیں اور اسی کے سامنے اپنی جبین نیاز جھکاتے ہیں، اور اس کے نام کی مالا جپتے ہیں اور جو اس کو یاد نہیں کرتے، نہ اس کو پکارت یہیں نہ اس کے آگے ہاتھ پھیلاتے ہیں، بھلا اس بےنیاز ذات کو ایسے لاتعلق رہنے والوں، منحرف اور سرکش لوگوں کی طرف التفات اور توجہ کرنے کی کیا ضرورت ہے !

تبیان القرآن – سورۃ نمبر 25 الفرقان آیت نمبر 77