أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلَّذِيۡنَ اٰتَيۡنٰهُمُ الۡـكِتٰبَ مِنۡ قَبۡلِهٖ هُمۡ بِهٖ يُؤۡمِنُوۡنَ ۞

ترجمہ:

جن کو ہم نے اس سے پہلے کتاب دی تھی وہ اس (قرآن) پر بھی ایمان رکھتے ہیں

اس کے بعد فرمایا : جن کو ہم نے اس سے پہلے کتاب دی تھی وہ اس (قرآن) پر بھی ایمان رکھتے ہیں۔ (القصص : ٢٥ )

حضرت ابن عباس (رض) نے فرمایا اس سے مراد وہ اہل کتاب ہیں جو سیدنا محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر ایمان لے آئے تھے۔ (تفسیر امام ابن ابی حاتم ج ٩ ص ٨٨٩٢‘ رقم الحدیث : ٨٧٩٦١) 

علامہ ابوعبداللہ محمد بن احمد مالکی قرطبی متوفی ٨٦٦ ھ لکھتے ہیں :

اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے ان اہل کتاب بنی اسرائیل کی خبر دی ہے جو ابتداء میں قرآن مجید پر ایمان لے آئے تھے ‘ جیسے حضرت عبداللہ بن سلام اور سلمان وغیر ہما اور ان میں وہ علماء نصاریٰ بھی داخل ہیں جنہوں نے اسلام قبول کرلیا تھا اور یہ چالیس افراد تھے ‘ ان میں سے بتیس (٢٣) افراد تو حضرت جعفر بن ابی طالب کے ساتھ حبشہ سے آئے تھے اور آٹھ افراد شام سے آئے تھے ‘ یہ لوگ نصاریٰ کے ائمہ تھے ‘ ان میں بحیراء الراہب ‘ ابرھہ ‘ اشرف ‘ عامر ‘ ایمن ‘ ادریس اور نافع تھے۔

علامہ الماوردی نے اسی طرح ان کے نام گنوائے ہیں۔ (النکت والعیون للماوردی ج ٤ ص ٧٥٢ د ‘ دارالکتب العلمیہ بیروت)

القرآن – سورۃ نمبر 28 القصص آیت نمبر 52