بعض فقہاء کا سماع موتی سے انکار کی توجیہ

بعض کتب فقہ میں سماع موتی کے انکار کا ذکر ہے جس سے بد مذہب لوگ یہ تاثر دیتے ہیں کہ حنفیہ سماع موتی کے قائل نہیں۔۔ ان کی یہ بات درست نہیں کیونکہ حنفیہ سماع حقیقی کے منکر نہیں۔ جن بعض کتب میں انکار ہے وہ عام متعارف سماع کا انکار ہے۔جہاں بھی سماع کی نفی کی تصریح کی ہے ان کا مقصد اس نفی سے نفی سماع باعتبار عرف ہے نہ کہ سماع حقیقی کی نفی۔۔۔

علامہ مفتی محمد ارشاد حسین فاروقی مجددی رامپوری علیہ الرحمہ ایک سوال کے جواب میں فرماتے ہیں: سماع موتی دلائل شرعیہ سے ثابت ہے۔ اور فقہاء کو جو اس سے انکار ہے جیسا کہ “باب یمین” یعنی قسم کے باب میں اس کی صراحت کردی ہے کہ اس سے مراد عام متعارف سماع کی نفی ہے یعنی چونکہ ایمان (بفتح الهمزة یعنی قسم کھا لینے) کا تعلق عرف عام سے ہے جیسا کہ سب کو معلوم ہے اور عام عرف میں مردے سے گفتگو اس کو سمجھانے اور سننے میں متعارف نہیں ہے اس لئے اگر کوئی یہ قسم کھا لے کہ میں فلاں سے بات نہیں کروں گا اور پھر اس کے مرنے کے بعد اس سے گفتگو کی تو چونکہ عرف عام میں یہ تکلم اور گفتگو نہیں مانی جاتی کیونکہ عرف میں گفتگو سنانے، سمجھانے کے لئے ہی ہوتی ہے اور اس کے زندہ نہ ہونے کی بناء پر عرفی فہم و سماع نہیں اس لئے وہ قسم توڑ نہیں۔ (وہ حانث نہیں ہوگا)۔ چنانچہ صاحب فتح القدیر وغیرہ فقہاء نے جہاں بھی سماع کی نفی کی تصریح کی ہے ان کا مقصد اس نفی سے نفی سماع باعتبار عرف ہے نہ سماع حقیقی کی نفی۔( کیونکہ سماع موتی باحادیث صحیحہ ثابت ہے منھا ما فی صحیح مسلم ان المیت یسمع قرع نعالھم اذا تصرفوا)

اور صاحب فتح القدیر نے خود اس معنی کی صراحت کی ہے۔ عبارت درجہ ذیل ہے۔

لا يقال : يصح مثل هذا في الميت. لأنا نقول: يمينه لا تنعقد إلا على الحي لأن المتعارف هو الكلام معه، ولأن الغرض من الحلف على ترك الكلام إظهار المقاطعة وذلك لا يتحقق في الميت.

(فتح القدير »كتاب الأيمان » باب اليمين في الكلام:

جلد ٥ صفحة ١٤٣)

مفھوم: یہ اعتراض نہ کیا جائے کہ میت میں بھی تو اسی طرح صحیح ہے کہ اگر وہ مرا نہ ہوتا تو سن لیتا۔ کیونکہ ہم جواب دیں دیں گے کہ قسم نہیں ٹوٹتی مگر زندہ سے (کلام کرنے میں) کیونکہ متعارف (اس طرح کی قسم میں) زندہ سے کلام کرنا ہے اور اس لئے کہ بات کرنی چھوڑ دینے کی قسم کھانے کا مقصد ترک تعلقات کا اظہار ہے اور (اس کے مر جانے کی صورت میں) اظہار کا وجود ہی نہیں ہوتا۔

(فتاوی ارشادیہ صفحہ 118 ۔ 119 اکبر بک سیلر لاہور مع تغییر یسیر)

ابو الحسن محمد شعیب خان

4 جولائی 2020