موتیوں کے منبر

حضرت ابو درداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کا ارشاد ہے کہ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ بعض قوموں کا حشر اس طرح فرمائے گا کہ ان کے چہروں پر نور چمکتا ہوگا۔ وہ موتیوں کے منبروں پر ہوںگے، لوگ ان پر رشک کرتے ہوںگے۔ وہ انبیاء، شہداء نہ ہوںگے۔ کسی نے عرض کیا : یا رسول اللہ ا! ان کا حال بیان فرمادیجئے تاکہ ہم ان کو پہچان لیں۔ حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا۔ یہ وہ لوگ ہوںگے جو اللہ تعالیٰ کی محبت میں مختلف جگہوں سے مختلف خاندانوں سے آکر ایک جگہ جمع ہوگئے ہوںاور اللہ عزوجل کے ذکر میں مشغول ہوں۔ (طبرانی شریف )

میرے پیارے آقا ﷺ کے پیارے دیوانو! اللہ عزوجل کے ذکر کے لئے سفر کرنا چاہئے اور اللہ عزوجل کے ذکر کی محفل میں حاضری دینی چاہئے یہ نہ دیکھیں کہ اپنی ذات برادری والے ہوں اپنے محلے وغیرہ میں ہو تبھی جائیں گے، نہیں، بلکہ اللہ عزوجل توفیق دے تو جہاں بھی اس کا اور اس کے پیارے حبیب ا کا ذکر ہو وہاں جائیں۔ ہاں البتہ !سنی صحیح العقیدہ کی محفل میں ہی جائیں۔ انشاء اللہ اس کا اجر عظیم میرے پیارے آقاا کے فرمان کے مطابق یہ ملے گا کہ ایسے لوگوں کے چہروں پر نور چمکتا ہوگا وہ موتیوں کے منبروں پر ہوںگے لوگ ان پر رشک کریں گے۔ سبحان اللہ !اللہ عزوجل اپنے حبیب اکے صدقہ وطفیل ہمیں بھی ان خوش نصیبوں میں شامل فرمائے