أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

وَلَقَدۡ ضَرَبۡنَا لِلنَّاسِ فِىۡ هٰذَا الۡقُرۡاٰنِ مِنۡ كُلِّ مَثَلٍ‌ؕ وَلَئِنۡ جِئۡتَهُمۡ بِاٰيَةٍ لَّيَقُوۡلَنَّ الَّذِيۡنَ كَفَرُوۡۤا اِنۡ اَنۡتُمۡ اِلَّا مُبۡطِلُوۡنَ ۞

ترجمہ:

اور ہم نے اس قرآن میں لوگوں کے لیے ہر قسم کی مثالیں بیان فرمائی ہیں ‘ اور اگر آپ ان کے سامنے کوئی معجزہ پیش کریں تو کفار ضرور کہیں گے کہ آپ تو محض جھوٹے ہیں

تفسیر:

اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : اور ہم نے اس قرآن میں لوگوں کے لیے ہر قسم کی مثالیں بیان فرمائی ہیں اور اگر آپ ان کے سامنے کوئی معجزہ پیش کریں تو کفار ضرور کہیں گے کہ آپ تو محض جھوٹے ہیں اللہ اسی طرح جاہلوں کے دلوں پر مہر لگا دیتا ہے سو آپ صبر کیجئے بیشک اللہ کا وعدہ برحق ہے ‘ کہیں آپ کو وہ لوگ بےصبرانہ کردیں جو یقین نہیں رکھتے (الروم : ٦٠۔ ٥٨ )

کفار کے مطلوبہ معجزات نہ دینے کی وجہ 

یعنی عقائد کی تفہیم کے لیے ہم نے ان کی ضرورت کی ہر مثال بیان کردی ہے ‘ اور ان کے تمام شبہات اور اعذار کو زائل کردیا ہے اور دین کو پہنچانے میں ہمارے رسولوں کی طرف سے کوئی تقصیر نہیں ہوئی اس کے باوجود اگر وہ آپ سے کوئی دلیل اور معجزہ طلب کرتے ہیں تو یہ محض ضد اور عناد ہے ‘ اور جو شخص کسی ایک معجزہ کو جھٹلا سکتا ہے اس کے لیے دیگر معجزات کو جھٹلانا بھی آسان ہے ‘ اور اگر آپ ان کے مطالبہ کے موافق کوئی اور معجزہ پیش کریں مثلاً سمندر کو چیر کر راستہ بنادیں یا پہاڑ سے اونٹنی نکالیں تو اس کو بھی یہ لوگ یہ کہہ کر رد کردیں گے کہ یہ جادو ہے اور جھوٹ ہے۔ اور جس طرح ان لوگوں کے دلوں پر مہر ہے حتی کہ یہ اللہ تعالیٰ کی نشانیوں کو دیکھ کر انکار کردیتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ اسی طرح جاہلوں کے دلوں پر مہر لگا دیتا ہے ‘ سو آپ ان کی ایذارسانیوں پر صبر کیجئے اللہ تعالیٰ آپ کی ضرور مدد فرمائے گا۔

تبیان القرآن – سورۃ نمبر 30 الروم آیت نمبر 58