🌹 کروناکا خوف اور امید و یقین کا سہارا 🌹

از قلم مفتی علی اصغر

16ذی الحجہ شب1441

6 اگست 2020

بفضلہ تعالی آج ہمارے ملک پاکستان میں اکثر امور پر لاک ڈاؤن ختم ہونے کا اعلان ہوا. تجارتی مارکیٹوں سمیت بہت سارے شعبہ زندگی کو کھولنے کا اعلان ہوا (بفضلہ کہنے میں سینما اور تھیٹر وغیرہ شامل نہیں ) امید ہے کہ دینی مدارس جلد کھلیں گے اور دینی اجتماعات بھی جلد شروع ہوں گے

اگر ہم اس پورے پیریڈ پر ایک نگاہ ڈالیں تو نہ جانے ہمیں کن کن کیفیات سے گزرنا پڑا

👈شروع میں تجسس و سنسنی

👈پھر سخت خوف تھا،

👈جو نفسا نفسی ہم نے اس دور میں دیکھی ہے کبھی نہ دیکھی تھی کہ ہاتھ ملانے کا معاملہ ہو یا کہ قریب بیٹھنے کا یا اشیاء کو چھونے کا ہر چیز ہمیں شجر ممنوعہ کی طرح نظر آنے لگی تھی

👈بہت سارے لوگوں پر تو حد سے زیادہ خوف طاری ہوا میں ایک فیملی کو جانتا ہوں جس کے بچے اب تک گھر کے اندر ہیں مجال ہے کہ گلی میں آجائیں نا جانے کس کس کے گھر میں اب تک خوف و وحشت نے ڈیرا ڈال رکھا ہوگا

👈حکمراں ہو یا طبیب یا پھر سائنس دان سب ہی بے بس نظر آئے

👈کاروبار و تجارت بند ہونے پر خصوصا لاکھوں مزدور لوگوں کے بیروزگار ہونے پر یقینا ایک بحران نے جنم لیا. سفید پوش لوگ بہت زیادہ متاثر ہوئے

👈مساجد میں جمعہ اور تراویح پر پابندی اور عام نمازوں کی ادائیگی سے روکے جانے پر نا قابل بیان افسوس اور دکھ تھا

👈جب کثرت سے اموات ہونے لگی تو کرونا کو مذاق کہنے والوں کو بھی اسے سیریس لینا پڑا

👈ایک وقت ایسا بھی آیا کہ مساجد میں روز ہی جنازہ ہو رہا ہوتا تھا

👈اس پورے پیریڈ میں آمدو رفت بھی بہت زیادہ متاثر ہوئی چھوٹے شہروں والے بڑے شہروں میں آنے جانے کے لئے پبلک ٹرانسپورٹ نا ہونے پر سخت پریشان ہوئے ہر شخص تو پرائیوٹ کار اور گاڑی کا متحمل نہیں تھا

پردیسیوں کو عید پر گھر جانے کے لئے بے حد دشواریوں کا سامنا رہا

👈آفٹر کرونا شاکس کا سلسلہ گو کہ بند نہیں ہوا لیکن آج ہم جس اطمینان اور تسلی بخش کیفیت میں ہیں اللہ تعالی کا یہ بہت بڑا کرم ہے

🌴لوگوں کی امیدیں ٹوٹتی رہیں اور بندھتی رہیں لیکن شب ظلمت کافور ہوئی اور اب یقین و امید کا اجالا ہو چکا ہے🌴

👈 پوری دنیا کے لوگ بے بس نظر آئے غیر یقینی کے سمندر میں ڈبکیاں لیتے نظر آئے یہ عجز اور بے بسی انہیں بہت کچھ سکھا گئی

👈 تدابیر دھری کی دھری رہ گئیں اسباب سب ڈھیر ہو گئے

اور سب یہ کہنے پر مجبور ہو گئے 👇

وہی تو ہے جو نظام ہستی چلا رہا ہے

وہی خدا ہے وہی خدا ہے

جل جلالہ و عز برھانہ

👈تکلیف اور آزمائش ہو یا وبا و بیماری ہو آفات ہوں یا حادثات یہ ایک امتحان ہوتا ہے ایک ایسی بھٹی کی طرح ہوتا ہے کہ جس میں لوہا ڈالا جائے تو اس کا میل اور زنگ صاف ہو جاتا ہے اس بھٹی سے انسان گزرتا ہےتوہوتا یہ ہے کہ کچھ لوگ اس سے گزر کر گناہ صاف کروالیتے ہیں یہ وہ لوگ ہوتے ہیں جو تکلیف پر صبر اور اللہ تعالی کی طرف رجوع کرتے ہیں اور تکلیف دور ہونے پر اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں

دوسرے قسم کے وہ لوگ ہوتے ہیں جنہیں یہ بھٹی الٹا نقصان پہنچاتی ہے اور یہ وہ لوگ ہوتے ہیں جو صبر و شکر سے محروم ہوتے ہیں

🤲اس پورے پیریڈ میں جو بھی مسلمان دنیا سے وبا کی وجہ سے گئے اللہ تعالی کی رضا ان کے ساتھ ہو.

📍دنیا کے بعض ممالک میں ابھی اس وبا کا زور باقی ہے اللہ تعالی وہاں کے مسلمانوں کو بھی اس آزمائش سے محفوظ فرمائے

🌴ہم نے تو اس وبا سے یہ سبق بھی سیکھا ہے کہ ہماری مساجد بہت کم وقت کے لئے بند رہی اور زیاد تر کھلی رہیں اللہ تعالی نے کرم کیا وبا کے لئے اذانیں بھی ہوتی رہیں اس کی بھی برکات شامل حال رہی نہ جانے اللہ تعالی کے کس کس مقبول بندے کی دعا بھی ہماری مددگار بنی🌴

اے اللہ تیرا شکر ہے کہ تو نے ہمیں اب تک اس وبا سے محفوظ رکھا آئندہ بھی آفات و بلیات، حوادثات و مشکلات، مصائب و الام اور اور وبا و موذی امراض سے محفوظ فرما

آمین