إنــا لله وإنــا إليــه راجعــون ۔

آئیے ۔ اس کا معنی جانیں

¤ حضرت فضيل بن عياض رحمه الله نے ایک صاحب سے پوچھا:

آپ کی عمر؟

بولے : 60 برس.

حضرت نے فرمایا: 60 برس سے رب کی طرف سفر جاری ھے ۔ بس اب آپ پہنچا ہی چاہتے ہیں ۔

تو اس صاحب نے کہا

: إنّا لله وإنّا إليه راجعون.

اب جناب فضيل نے پوچھا : اس کی تفسیر کا بھی کچھ پتا ھے؟

سنو : اس کا مطلب ہے ۔ میں اللہ کا بندہ ہوں .. اور واپس اسی کے پاس جانا ہے ۔

سنو .. جس کو یہ پتہ ہو کہ وہ اللہ کا بندہ ہے اور اس نے واپس اسی کے پاس جانا ہے ، تو اسے لازما یہ بھی جاننا ماننا چاہئیے کہ واپسی پر اسے روکا جائے گا .. اور جسے روکے جانے کا علم ہو گا .. تو اسے یہ علم لازما ہونا چاہیے کہ تب اس سے پوچھ گچھ ضرور ہو گی .. اور یقین ہو ناں پوچھے جانے کا .. تو سوالوں کے جوابات ضرور ضرور تیار کر لیئے جاتے ہیں.

ان صاحب نے پوچھا : اس تیاری کی کوئی تدبیر

فرمایا: بہت مختصر . اور وہ یہ کہ آج اور ابھی سے آئندہ ہر لمحہ زندگی صرف اچھائیاں ، نیکیاں کرو .. ماضی کا حساب بیباق ۔ سب معاف .. لیکن آئندہ بھی یہی چال چلن رھے .. تو پکڑ ہو گی ماضی کی بھی اور موجودہ و آئندہ کے اعمال کی بھی.

[ جامع العلوم والحكم لابن رجب (1/383) ]