نا فرمان کو فوری سزا دی جاتی ہے

حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول ﷺ نے ارشاد فرمایا تمام گناہوں میں اللہ جسے چاہے بخش دیتا ہے مگر ماں کی نافرمانی و ایذا رسانی نہیں بخشتاوہ اس نافرمان کو زندگی میں ہی اس کی سزا دے دیتا ہے۔ ( مشکوٰۃ )

بلکہ کچھ واقعات سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ بیٹا بے قصور سہی، اگر اس کی ادنیٰ کوتاہی اور غفلت کی وجہ سے والدین ناراض ہو جائیں تو رب قدیر بیٹے پر عتاب فرماتا ہے جیسا کہ آنے والے واقعات سے آپ اندازہ لگائیں گے۔

میرے پیارے آقا ﷺ کے پیارے دیوانو! اللہ عزوجل اپنے بندوں پر بے پناہ کرم فرمانے والا ہے اگر کوئی بندہ گناہوں سے نادم ہوکر بارگاہ صمدیت میں آنسو بہائے تو اس کی رحمت کو جوش آجاتا ہے اور وہ اپنے بندے کوبغیر کوئی سزا دئیے معاف فرمادیتا ہے لیکن ماں باپ کے نافرمان کے لئے اور ان کو ستانے والے کے لئے وہ عتاب نازل فرماتا ہے اور دنیا ہی میں ماں باپ کے ایذا رسانی کی سزا عطا فرمادیتا ہے۔ مجھے بتائو کہ ہم میں کا کون ہے جو اللہ عزوجل کے عتاب کو برداشت کرنے کی طاقت رکھتا ہو اگر نہیں تو خدا را والدین کو تکلیف دینے سے پرہیز کرو۔ اللہ عزوجل ہم سب کو اپنے والدین کو خوش رکھنے والوں میں بنائے۔ آمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْکَرِیْمِ عَلَیْہِ اَفْضَلُ الصَّلٰوۃِ وَ التَّسْلِیْمِ