أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

وَقِهِمُ السَّيِّاٰتِ ؕ وَمَنۡ تَقِ السَّيِّاٰتِ يَوۡمَئِذٍ فَقَدۡ رَحِمۡتَهٗ ؕ وَذٰ لِكَ هُوَ الۡفَوۡزُ الۡعَظِيۡمُ ۞

ترجمہ:

اور تو ان کو گناہوں سے بچا اور اس دن تو جس کو گناہوں کے عذاب سے بچا لے گا تو بیشک تو نے اس پر رحم فرمایا اور یہی بہت بڑی کامیابی ہے ؏

تفسیر:

المومن : ٩ میں فرمایا : ” اور تو ان کو گناہوں سے بچا، اس دن تو جس کو گناہوں کے عذاب سے بچا لے گا تو بیشک تو نے اس پر رحم فرمایا اور یہی بہت بڑی کامیابی ہے “ یعنی جس کو تو دنیا میں گناہوں کے ارتکاب سے بچا لے گا اسی پر تیرا آخرت میں رحم ہوگا، اس لیے بندہ کو ہر وقت یہ دعا کرنی چاہیے کہ اللہ اس کو گناہوں سے بچائے رکھے۔ حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت علی (رض) کو یہ وصیت کی کہ وہ ہر جمعہ کی شب چار رکعات نماز پڑھیں، پھر تشہد کے بعد اللہ تعالیٰ کے احسن حمدوثناء کریں اور تمام نبیوں اور خصوصاً آپ پر اچھی طرح درود شریف پڑھیں، پھر تمام اگلے اور پچھلے مؤـمنین کے لیے استغفار کریں اور اس کے بعد یہ دعا کریں :

اللھم ارحمنی بترک المعاصی ابداما ابقیتنی۔ اے اللہ ! جب تک تو مجھے زندہ رکھے مجھ سر اس طرح رحم فرما کہ میں ہمیشہ گناہوں کو ترک کروں۔

(سنن الترمذی رقم الحدیث : ٣٥٧٠، مختصراً ، دارالجیل، بیروت، ١٩٩٨ ء، جامع المسانید والسنن مسند ابن عباس رقم الحدیث : ١٧٣٣)

تبیان القرآن – سورۃ نمبر 40 غافر آیت نمبر 9