{شب برأت کیا ہے؟ }

حدیث شریف: حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ سرکارِ اعظم ﷺنے فرمایا کہ کیا تم جانتی ہو کہ شعبان کی پندرہویں شب میں کیا ہوتاہے ؟میں نے عرض کی یارسول اللہ ﷺآپ فرمادیجئے ۔ارشاد ہوا آئندہ سال میں جتنے بھی پیدا ہونے والے ہوتے ہیں وہ سب اس شب میںلکھ دئیے جاتے ہیں اور جتنے لوگ آئندہ سال مرنے والے ہوتے ہیں وہ بھی اس رات میں لکھ دئیے جاتے ہیں اوراس رات میںلوگوں کے (سال بھر کے )اعمال اُٹھائے جاتے ہیں اوراس رات میں لوگوں کامقررہ رزق اتارا جاتاہے ۔ (مشکوٰۃ شریف جلد1صفحہ 277)

مسئلہ : شبِ برأت میںجاگنا، قبرستان جانا اور عبادات میں گزارنا بہت ہی بڑی سعادت ہے اس میں مغرب کے بعد چھ نوافل بمعہ یٰسین شریف پڑھے جاتے ہیں یہ بزرگانِ دین کا معمول رہا ہے بعض اس کو بدعت کہتے ہیں حالانکہ یہ اللہ تعالیٰ کی عبادت ہے اوراللہ تعالیٰ کی عبادت کو بدعت کہنا گمراہی ہے ۔