امام بخاری کے مزار کی برکات

امام بخاری کی نماز جنازہ کے بعد جب ان کی قبر پر مٹی ڈالی گئی تو مدت مدید تک اس میں سے مشک کی مہک آتی رہی اور عرمہ دراز تم لوگ دور دور سے آکر امام بخاری کی قبر کی مٹی کو بطور تبرک لے جاتے رہے۔ طبقات الشافعیہ الکبری ج 1 ص 441-442 ھدی الساری ص 484 مع فتح الباری ج 1 دار المعرفہ بیروت )

ابوالفتح سمرقندی بیان کرتے ہیں کہ امام بخاری کے وصال کے بعد دو سو سال بعد سمرقند میں خشب سالی کی وجہ سے قحا نمودار ہوگیا۔ لوگوں نے بارہا نماز استقاء پڑھی دعائیں مانگیں مگر بارشں نہ ہوئی پھر ایک مرد صالح قاضی شہر کے پاس گیا اور اس کو مشور دیا کہ تم شہر کے لوگوں کو لے کر امام بخاری کی قبر پر جاؤ اور وہاں جا کر اللہ تعالی سے بارش کی دعا مانگو شاید اللہ تعالی تمہاری دعا قبول کرلے قاضی شہر نے مشورہ قبول کرلیا اور شہر کے لوگوں کو لے کر امام بخاری کی قبر پر حاضر ہوا لوگوں نے وہاں گریہ و زاری کا اظہار کیا، اور اللہ تعالی سے نہایت خشوع و خضوع سے دعا مانگی اور امام بخاری سے قبولیت دعا کے لیے سفارش کی درخواست کی اسی وقت آسمان پر بادل امڈ آئے اور سات دن تک لگاتار اس قدر بارش ہوتی رہی کہ لوگوں کے لیے” خرتنگ”سے” سمرقند” پہنچنا مشکل ہو گیا ۔

( طبقات الشافعیہ الکبری ج 1 ص 442 ارشاد الساری ج 1 ص 67)