تفہیم البخاری

یہ کتاب علامہ غلام رسول رضوی متوفی 1422ھ کی تالیف ہے جو گیارہ جلدوں پرمشتمل ہے اس شرح کے اسلوب کے متعلق خود علامہ رضوی رحمہ اللہ تحریر فرماتے ہیں:

بنده مسکین نے یہ التزام کیا ہے کہ حدیث اگرچہ متکر رہی ہو اس کا بامحاورہ ترجمہ اور مقتضی حال کے مطابق وضاحت کرتے ہوئے تطویل سے احتراز کیا ہے جب کہ اہم مقامات میں مناسب تفصیل ذکر کی ہے اور حدیث ترجمہ اور وضاحت کا ایک ساتھ نمبر ذکر کیا ہے اور وضاحت میں شروح بخاری میں سے عمدة القاری فتح الباری ارشاد الساری اور الکوکب الدراری” سے اقتباس کے ساتھ ساتھ دیگر شروح احادیث سے بھی اقتباس کیا ہے اس کے علاوہ بعض اساتذہ کرام سے ماخوذ فوائد کے علاوہ کچھ زوائد بھی ذکر کیے ہیں۔ جن سے نفس حدیث کی تفہیم ہوجاتی ہے اور اس بات کا خیال کیا گیا ہے کہ تفہیم میں بہ قدر ضرورت ائمہ کرام کے مسالک کی وضاحت کر کے حنفی مذہب کے مطابق جامع تشریح کی جائے تاکہ حنفی مسلک کے مطابق حدیث سمجھنے میں اشکال نہ رہے اس لیے اس کو ” تفہیم البخاری سے موسوم کیا ہے۔ (تفہیم البخاری ج 1 ص 3-4)

جلد اول کے اول و آخر کہیں پر بھی تاریخ مذکور ہیں ہے لیکن مجھے اس طرح یاد پڑتا ہے کہ اس کی پہلی جلد ۱۹۷۷ء میں طبع ہوئی تھہ البتہ اس کی گیارہویں جلد کے آخر میں یہ تاریخ درج ہے:۱۴ صفر 1407 ھ/۱۸ اکتوبر ۱۹۸۷ء۔

. اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ تقریبا دس سال میں مکمل صحیح بخاری کی شرح لکھی گئی اور اردو شروح میں یہ واحد شرع ہے جو صحیح بخاری کی مکمل شرح ہے جس میں صحیح بخاری‘‘ کی مکرر اور غیر مکرر تمام احادیث کی مکمل شرح کی گئی ہے۔

علامہ غلام رسول رضوی کی کے27 شعبان 1422ھ / ۱۴ نومبر ۲۰۰۱ء کو وفات ہو گئی الله تعالی ان کو جنت الفردوس میں اعلی مقام

عطا فرما .(آمین)