أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

وَلِلّٰهِ مَا فِى السَّمٰوٰتِ وَمَا فِى الۡاَرۡضِۙ لِيَجۡزِىَ الَّذِيۡنَ اَسَآءُوۡا بِمَا عَمِلُوۡا وَيَجۡزِىَ الَّذِيۡنَ اَحۡسَنُوۡا بِالۡحُسۡنٰى‌ ۞

ترجمہ:

اور اللہ ہی کی ملکیت میں سے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمینوں میں ہے، تاکہ وہ ان لوگوں کو سزا دے جنہوں نے برے کام کیے اور ان لوگوں کو اجر دے جنہوں نے نیک کام کیے

تفسیر:

اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : اور اللہ ہی کی ملکیت میں ہے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمینوں میں ہے، تاکہ وہ ان لوگوں کو سزا دے جنہوں نے برے کام کیے اور ان لوگوں کو اجر دے جنہوں نے نیک کام کیے جو لوگ کبیرہ گناہوں سے اور بےحیائی کے کاموں سے بچتے ہیں، ماسوا چھوٹے گناہوں کے، بیشک آپ کا رب وسیع مغفرت والا ہے، اور وہ تمہیں خوب جاننے والا ہے، جب اس نے تم کو منیٰ سے پیدا کیا تھا اور جب تم اپنی مائوں کے پیٹوں میں، پیٹ کے بچے تھے، سو تم اپنی پارسائی کا دعویٰ کرو، اللہ متقین کو خوب جانتا ہے ( النجم : ٣٢۔ ٣1)

اس سے پہلی آیت میں اللہ تعالیٰ نے اپنے علم کی وسعت اور تمام معلومات کو محیط ہونے کا ذکر فرمایا تھا کہ اس کو تمام گم راہ لوگوں کا علم ہے اور تمام نیکو کاروں کا بھی علم ہے اور اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے اپنی قدرت کے شمول کا ذکر فرمایا ہے وہ تمام برے کام کرنے والوں کو سزا دینے پر قادر ہے اور تمام نیک کام کرنے والوں کو اجر وثواب دینے پر قادر ہے اور اس کی قدرت کی دلیل یہ ہے کہ وہ تمام آسمانوں اور زمینوں کا مالک ہے اور کوئی چیز اس کی ملکیت سے باہر نہیں ہے۔

القرآن – سورۃ نمبر 53 النجم آیت نمبر 31