أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

وَالسَّمَآءَ رَفَعَهَا وَوَضَعَ الۡمِيۡزَانَۙ ۞

ترجمہ:

اور آسمان کو بلند بنایا اور (عدل) کی ترازو بنائی

میزان کے متعلق مفسرین کے اقوال :

الرحمن :7 میں فرمایا : اور آسمان کو بلند بنایا اور (عدل) کی ترازو بنائی۔

مجاہد، قتادہ اور سدی نے کہا : اللہ تعالیٰ نے زمین میں عدل کو رکھا، جس کا اس نے حکم دیا ہے اور اللہ تعالیٰ کا شریعت کو مقرر کرنا ہی عدل کا حکم دینا ہے اور ایک قول یہ ہے کہ میزان رکھنے سے مراد قرآن مجید کو نازل کرنا ہے، کیونکہ قرآن مجید میں ان تمام چیزوں کا بیان ہے جس سے عادلانہ معاشرہ قائم کیا جاسکتا ہے۔

حسن اور قتادہ سے یہ بھی مروی ہے کہ میزان سے مراد ترازو ہے، ایک قول یہ ہے کہ اس سے مراد آخرت کی میزان ہے جس میں نیکیوں اور برائیوں کا وزن کیا جائے گا۔

القرآن – سورۃ نمبر 55 الرحمن آیت نمبر 7