أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

هَلۡ جَزَآءُ الْاِحۡسَانِ اِلَّا الۡاِحۡسَانُ‌ۚ ۞

ترجمہ:

نیکی کا بدلہ صرف نیکی ہے

نیکی اور اس کی جزا کی تفسیر میں احادیث اور آثار

الرحمن :60-61 میں فرمایا : نیکی کا بدلہ صرف نیکی ہی۔۔ سو تم دونوں اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلائو گے۔

عکرمہ نے کہا : اس آیت کا معنی ہے : ” لا الہ الا اللہ “ کی جزا صرف جنت ہے۔

حضرت ابن عباس (رض) نے فرمایا : اس آیت کا معنی ہے : جس شخص نے لا الہ الا اللہ پڑھا اور سیدنا محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لائے ہوئے دین پر عمل کیا، اس کی جزا صرف جنت ہے۔

ابن زید نے کہا : جس نے دنیا میں نیک کام کئے، اس کی جز صرف یہ ہے کہ اس کے ساتھ آخرت میں نیکی کی جائے گی۔

حضرت انس (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ آیت تلاوت فرمائی۔ (الرحمن :61) پھر فرمایا : کیا تم جانتے ہو کہ تمہارے رب نے کیا فرمایا ہے ؟ صحابہ نے کہا : اللہ اور رسول کو ہی اس کا زیادہ علم ہے آپ نے بتایا : اللہ تعالیٰ فرماتا ہے جس پر میں نے توحید کا انعام کیا ہے اس کی جزاء جنت کے سوا کیا ہے۔

(الاتحافات السنیۃ ص 282)

حضرت ابن عباس (رض) نے فرمایا : نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس آیت کی تلاوت کی اور فرمایا : اللہ عزوجل نے ارشاد فرمایا : جس شخص پر میں نے اپنی معرفت اور توحید کا انعام فرمایا ہے اس کی جزاء صرف یہ ہے کہ میں اس کو اپنی رحمت سے اپنی جنت میں اور اپنی قدس کی بارگاہ میں رکھوں۔ (کنزالعمال رقم الحدیث 6438، تاریخ الصبہان ج 1 ص 233)

امام جعفر صادق نے فرمایا : اس آیت کا معنی ہے : جس شخص پر میں نے ازل میں ا احسان کیا ہے اس کی جزاء صرف یہ ہے کہ میں ابد تک اس پر احسان فرماتا رہوں : الکشف و البیان ج 9 ص 192، الجامع الاحکام القرآن جز 17 ص 166-165 زادالمسیرج 8 ص 122)

القرآن – سورۃ نمبر 55 الرحمن آیت نمبر 60