رافضی اور نیم رافضیوں کی جانب سے آجکل لوگوں کو ایموشنل بلیک میل کرنے کے لئے یہ جملہ بہت کہا جاتا ہے کہ:

” رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو چیزوں کی اطاعت کا حکم دیا ایک قرآن اور دوسری عترت و آل “

اس کا جواب دیتے ہوے
شیخ الحدیث علامہ غلام رسول قاسمی مدظلہ العالی
اپنی کتاب میں لکھتے ہیں کہ:

” بیشمار احادیث جن میں قرآن و سنت ، عترت ، صحابہ اور سواد اعظم کے اتباع کا حکم موجود ہے ان میں سے صرف قرآن و عترت بلکہ محض عترت و آل والی احادیث کو جدا کر لینا خالص تحریف اور اَفَتُؤْمِنُونَ بِبَعْضِ الْكِتَابِ وَ تَكْفُرُونَ بِبَعْضٍ کا مصداق ہے ،

صحیح صورت حال اس طرح ہے کہ فرمایا :

(۱) ۔ تَرَكْتُ فِيْكُمُ الْأَمَرَيْنِ كِتَابَ اللَّهِ وَ سَنَّةَ نَبِيِّهِ ،

(۲) ۔ تَرَكْتُ فِيْكُمُ الثَّقَلَيْنِ كِتَابَ الله وَ عِتْرَتِيْ أَهْلَ بَيْتِي ،

(۳) عَلَيْكُمْ بسْنتِي وَسُنَّةِ الْخُلَفَاء الرَّاشِدِينَ ،

(۴) فَاقْتَدُوا بِالذيْنِ مِنْ بَعْدِى أَبِي بَكْرٍ وَ عُمَرَ ،

(۵) أَصْحَابِى كَالنجُوْمِ فَبِأَيْهِمْ اقْتَدَيْتُمْ اهْتَدَيْتُمْ ،

(۲) إِذَا رَأَيْتُمُ الْإِخْتِلَافَ فَعَلَيْكُمْ بِالسَّوَادِ الْأَعْظَمِ ،

اب یہ کل چھ چیزیں ہیں جن کا اتباع لازم ہے

(1) قرآن

(2) سنت

(3) ابوبکر و عمر ،

(4) تمام صحابہ ،

(5) اہل بیت

(6) سواد اعظم

ان میں سے قرآن کو لے کر باقی سب کو چھوڑ دینے والے خارجی ہیں

قرآن و سنت کو لے کر باقی سب کا انکار کرنے والے غیر مقلدین ، خوارج ہی کی ایک فرع ہیں

صرف اہل بیت کو لے کر باقی سب کو چھوڑ دینے والے رافضی ہیں جنہوں نے قرآن کی صحت کا سرے سے ہی انکار کر رکھا ہے اور صحابہ کو تو (معاذ اللہ) گالیاں تک دیتے ہیں

اور ان پانچ کی پانچ چیزوں پر بیک وقت ایمان رکھنے والے اہلِ سنت ہیں

لوگوں کے خارجی یا رافضی ہونے کا سب سے بڑا سبب یہی بنا ہے کہ انہوں نے تمام احادیث پر بیک وقت نظر نہیں رکھی ،

کتاب : ضرب حیدری
شیخ الحدیث علامہ غلام رسول قاسمی مدظلہ العالی