أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

كَلَّا ؕ اِنَّهٗ كَانَ لِاٰيٰتِنَا عَنِيۡدًا ۞

ترجمہ:

ہرگز نہیں ! بیشک وہ ہماری آیتوں کا دشمن ہے

المدثر : ١٦ میں فرمایا : ہرگز نہیں ! بیشک وہ ہماری آیات کا دشمن ہے۔

یہ ایک سوال کا جواب ہے، گویا کہ کہا گیا کہ اس کے مال اور اولاد میں اضافہ کیوں نہیں کیا جائے گا ؟ فرمایا : اس لیے کہ وہ ہماری آیتوں کا دشمن ہے۔

اس آیت میں ولید بن مغیرہ کو ” عیند “ فرمایا ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اپنی توحید، اپنی قدرت، اپنے رسول کی نبوت، قیامت، مرنے کے بعد اٹھنے اور جزاء اور سزاء پر جس قدر دلائل مہیا کیے ہیں وہ ان سب کا عناداً انکار کرتا تھا۔

اس کو ” عنید “ فرمانے کی دوسری وجہ یہ ہے کہ وہ ان تمام دلائل اور سیدنا محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی نبوت کے صدق کو دل سے پہچانتا تھا اور زبان سے عناداً انکار کرتا تھا اور یہ کفر کی سب سے بدترین قسم ہے۔

اس کی تیسری وجہ یہ ہے کہ وہ صرف اللہ تعالیٰ کی آیات کا عناداً انکار کرتا تھا اور کسی چیز کا عناداً انکار نہیں کرتا تھا، گویا کہ وہ صرف اللہ تعالیٰ کا معاند تھا۔

القرآن – سورۃ نمبر 74 المدثر آیت نمبر 16