امام معانی بن عمر

موصل کے امام حافظ الحدیث معافی بن عمر ان جلیل القدر فقیہ ہیں ، امام ثوری کے ارشد تلامذہ میں شمار ہوتے ہیں ،طلب علم میں ایک مدت تک سفر میں رہے ،امام ابن مبارک اورامام وکیع کے شیوخ سے ہیں ۔

امام ذہبی نے لکھاہے کہ:۔

انکی ایک بڑی جاگیر تھی ، اسکی آمدنی سے اپنے خرچ کی رقم نکال کر اپنے اصحاب

اورتلامذہ کو باقی سب بھیج دیا کرتے تھے ۔اور روز مرہ کا معمول تھا ۔

کان المعافی لایأکل وحدہ ۔(تہذیب التہذیب لا بن حجر، ۵/۴۷۴)

کبھی تنہاکھانا نہیں کھاتے تھے ۔

یہ طریقہ ان حضرات کا تھا جو خود بھی شب وروز اشاعت علم حدیث میں لگے رہتے اور ان لوگوں کی کفالت کرتے جنکی راہ میں مالی مشکلات اس علم کو حاصل کرنے سے مانع ہوسکتی تھیں ۔ یاوہ لوگ جو علمی مشاغل کی بناپر کاروبار میں حصہ نہیں لے سکتے تھے ۔ رب کریم نے ان کیلئے غیب سے ایسے انتظام فرمادیئے تھے کہ وہ پورے طور پر علم دین کی حفاظت کیلئے کمر بستہ رہتے ۔