حدیث نمبر :489

روایت ہے حضرت مغیرہ ابن شعبہ سے فرماتے ہیں کہ میں نے غزوۂ تبوک میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کووضوکرایا تو آپ نے موزے کے اوپر نیچے مسح فرمایا ۱؎(ابوداؤد،ترمذی،ابن ماجہ)ترمذی فرماتے ہیں کہ یہ حدیث معلول ہے اورمیں نے ابوزرعہ اورمحمد یعنی امام بخاری سے اس حدیث کے متعلق پوچھاتو ان بزرگوں نے فرمایا کہ صحیح نہیں یوں ہی ابوداؤد نے اسے ضعیف فرمایا۲؎

شرح

۱؎ یہ حدیث ضعیف ہے،اور ان احادیث کے خلاف ہے جن میں صرف اوپر کے مسح کا ذکر ہے،لہذا لائق عمل نہیں،مسح صرف موزے کے اوپر ہوگا نہ کہ نیچے،جیسا کہ اگلی احادیث میں آرہا ہے۔یہی ہمارے امام صاحب کا مذہب ہے۔اورہوسکتا ہے کہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے اپناتلوہ دوسرے ہاتھ سے پکڑکراٹھایاہواور داہنے ہاتھ سے اوپرمسح کیاہودیکھنے والے سمجھے کہ آپ نیچے بھی مسح کررہے ہیں۔

۲؎ اس حدیث کے ضعف کی دو وجہیں ہیں:ایک یہ کہ اس کی اسناد حضرت مغیرہ تک متصل نہیں،بلکہ اس کے راوی وَرّاد ہیں،یعنی حضرت مغیرہ کے غلام۔دوسرے یہ کہ اس کی اسناد میں ثور ابن یزید،رجا ابن حَیْوَہ جیسے راوی ہیں،اور ثور کی ملاقات رجا سے ثابت نہیں،نیز یہ حدیث حضرت مغیرہ کی اس صحیح حدیث کے خلاف ہے جس میں فقط اوپرکا ذکرہے،لہذاحدیث میں اضطراب بھی ہے۔