أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

وَلَقَدۡ جِئۡنٰهُمۡ بِكِتٰبٍ فَصَّلۡنٰهُ عَلٰى عِلۡمٍ هُدًى وَّرَحۡمَةً لِّـقَوۡمٍ يُّؤۡمِنُوۡنَ‏ ۞

ترجمہ:

بیشک ہم ان کے پاس ایسی کتاب لائے ہیں جس کو ہم نے اپنے عظیم علم کے مطابق تفصیل سے بیان کیا ہے اور وہ ایمان لانے والوں کے لیے ہدایت اور رحمت ہے

تفسیر:

اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : ” بیشک ہم ان کے پاس ایسی کتاب لائے ہیں جس کو ہم نے اپنے عظیم علم کے مطابق تفصیل سے بیان کیا ہے اور وہ ایمان لانے والوں کے لیے ہدایت اور رحمت ہے “

قرآن مجید کی خصوصیات : اللہ تعالیٰ نے اہل جنت، اہل دوزخ اور اہل اعراف کے احوال تفصیل سے بیان فرمائے اور یہ بیان کیا کہ وہ ایک دوسرے سے کیا گفتگو کریں گے تاکہ لوگ ان کے کلام میں غور و فکر کریں اور ان کاموں اور ان چیزوں سے بچیں جو اللہ کے عذاب کا موجوب ہیں اور اللہ تعالیٰ کی توحید کے دلائل میں غور و فکر کریں اور ان کامون اور ان چیزوں سے بچیں جو اللہ کے عذاب کا موجب ہیں اور اللہ تعالیٰ کی توحید کے دلائل میں غور و فکر کے لیے تیار ہوں۔ پھر اللہ تعالیٰ نے اس عظیم کتاب کی خصوصیات بیان فرمائیں کہ ہم نے ایسی کتاب نازل کی جس میں جدا جدا احکام بیان کیے ہیں جن کی وجہ سے ہدایت گمراہی سے ممتاز ہوجاتی ہے اور انسان الجھن اور پریشانی سے محفوظ رہتا ہے اور یا اس کا معنی یہ ہے کہ ہم نے اس کتاب میں اپنی آیات کو تفصیل سے بیان فرمایا ہے اور ان میں اجمال اور اغلاق نہیں ہے اور یہ کتاب ایمان والوں کے لیے ہدایت اور رحمت ہے۔

تبیان القرآن – سورۃ نمبر 7 الأعراف آیت نمبر 52