أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَفَرَءَيۡتَ الَّذِىۡ كَفَرَ بِاٰيٰتِنَا وَقَالَ لَاُوۡتَيَنَّ مَالًا وَّوَلَدًا ۞

ترجمہ:

کیا آپ نے اس شخص کو دیکھا جس نے ہماری آیتوں کے ساتھ کفر کیا اور کہا مجھے ضرور مال اور اولاد دی جائے گی

تفسیر:

اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : کیا آپ نے اس شخص کو دیکھا جس نے ہماری آیتوں کے ساتھ کفر کیا اور کہا مجھے ضرور مال اور اولاد دی جائے گی کیا وہ غیب پر مطلع ہے یا اس نے رحمٰن سے کوئی عہد لیا ہوا ہے ہرگز نہیں ۔ ہم عنقریب اس کی باتوں کو لکھ لیں گے اور اس کے عذاب کو بڑھاتے رہیں گے اور ہم ہی اس کی باتوں کے وارث ہیں اور وہ ہمارے پاس تنہا آئے گا (مریم :77-80)

العاصی بن وائل کی مذمت 

حضرت خباب (رض) بیان کرتے ہیں کہ میں العاصی بن وائل کے پاس اپنے قرض کا تقاضا کرنے گیا، اس نے کہا میں اس وقت تک تمہارا قرض واپس نہیں کروں گا جب تک کہ تم (سیدنا) محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ کفر نہیں کرو گے، میں نے کہا (میں آپ کے ساتھ کفر نہیں کروں گا) حتی کہ تو مرجائے اور پھر تجھ کو اٹھایا جائے۔ حضرت خباب نے یہ اس لئے کہا کیونکہ کفار کے نزدیک موت کے بعد زندہ کیا جانا محال تھا) ا لعاصی نے کہا میں مرجائوں گا، پھر زندہ کیا جائوں گا ؟ میں نے کہا ہاں ! اس نے کہا میرا وہاں بھی مال ہوگا اور اولاد ہوگی تو میں تمہارا قرض وہاں ادا کردوں گا۔ تب یہ آیات نازل ہوئیں۔ افراء یت الذی کفر بایتنا … صحیح البخاری رقم الحدیث :4732 مسند الطیالسی رقم الحدیث :1054، مسند احمد ج ٥ ص 110 صحیح مسلم رقم الحدیث :2795، السنن الکبری للنسائی رقم الحدیث :11322 صحیح ابن حبان رقم الحدیث :4885، المعجم الکبیر رقم الحدیث :3650)

ان آیات میں فرمایا ہے کیا وہ غیب پر مطلع ہے حضرت ابن عباس نے اس کی تفسیر میں فرمایا کیا اس نے لوح محفوظ میں پڑھ لیا ہے ؟ مجاہد نے کہا کیا اس کو غیب کا علم ہوگیا ہے حتیٰ کہ اس نے جان لیا کہ وہ جنت میں ہوگا یا نہیں۔

پھر فرمایا : یا اس نے رحمٰن سے کوئی عہد لیا ہوا ہے ؟ قتادہ اور ثوری نے اس کی تفسیر میں کہا اس نے کوئی عمل صالح کیا ہے یا وہ توحید پر ایمان لا چکا ہے، یا اس نے اللہ سے وعدہ لے رکھا ہے، کلبی نے کہا کیا اللہ نیح اس سے وعدہ کرلیا ہے کہ وہ اس کو جت میں داخل کر دے گا ! اس کے بعد فرمایا، کلا ! ہرگز نہیں ! یعنی ان میں سے کوئی بات نہیں ہے، وہ غیب پر مطلع ہے نہ اللہ نے اس سے کوئی وعدہ کیا ہے۔

تبیان القرآن – سورۃ نمبر 19 مريم آیت نمبر 77