قُلِ اللّٰهُمَّ مٰلِكَ الْمُلْكِ تُؤْتِی الْمُلْكَ مَنْ تَشَآءُ وَ تَنْزِعُ الْمُلْكَ مِمَّنْ تَشَآءُ٘-وَ تُعِزُّ مَنْ تَشَآءُ وَ تُذِلُّ مَنْ تَشَآءُؕ-بِیَدِكَ الْخَیْرُؕ-اِنَّكَ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ(۲۶)

ترجمۂ  کنزالایمان: یوں عرض کر اے اللہ ملک کے مالک تو جسے چاہے سلطنت دے اور جس سے چاہے سلطنت چھین لے، اور جسے چاہے عزت دے اور جسے چاہے ذلت دے، ساری بھلائی تیرے ہی ہاتھ ہے بیشک تو سب کچھ کرسکتا ہے۔

ترجمۂ  کنزالعرفان: یوں عرض کرو، اے اللہ!مُلک کے مالک! تو جسے چاہتاہے سلطنت عطا فرماتا ہے اور جس سے چاہتا ہے چھین لیتا ہے اور توجسے چاہتا ہے عزت دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے ذلت دیتا ہے ،تمام بھلائی تیرے ہی ہاتھ میں ہے، بیشک تو ہر شے پر قدرت رکھنے والاہے۔

{قُلِ اللّٰهُمَّ مٰلِكَ الْمُلْكِ: یوں عرض کرو، اے اللہ! مُلک کے مالک!  }فتحِ مکہ کے وقت سیدُ الانبیاء صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ نے اپنی امت کوایران و روم کی سلطنت کی بشارت دی کہ یہ مسلمانوں کے ہاتھ آئے گی۔ اس پر یہود و منافقین کو بڑا تعجب ہوا اور کہنے لگے، کہاں محمد مصطفٰی  صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ اور کہاں فارس و روم کے ملک؟ یہ تو بڑے زبردست اور نہایت محفوظ ملک ہیں اس پر یہ آیت ِ کریمہ نازل ہوئی اور آخر کار حضورِاکرم  صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ کا وہ وعدہ پورا ہوکر رہا۔ ( خازن، اٰل عمران، تحت الآیۃ: ۲۶، ۱ / ۲۴۰)

سلطنت و حکومت بلکہ کائنات کا ذرہ ذرہ اللہ تعالٰی کی ملک ہے جسے چاہے عطا فرمائے۔ کتنی بڑی بڑی سلطنتیں گزریں جن کے زمانے میں کوئی تصور بھی نہ کرسکتا تھا کہ یہ بھی کبھی فنا ہوں گی لیکن اللہ، مالکُ الملک کی زبردست قوت وقدرت کا ایسا ظہور ہوا کہ آج ان کے نام و نشان مٹ گئے۔ یونان کاسکندرِ اعظم، عراق کا نمرود، ایران کا کسریٰ ونوشیرواں ، ضحاک، فریدوں ، جمشید، مصر کے فرعون، منگول نسل کے چنگیز اور ہلاکو خان بڑے بڑے نامور حکمران اب صرف قصے کہانیوں میں رہ گئے اور باقی ہے تو ربُّ العالَمین کا نام اور حکومت باقی ہے اور اسی کو بقا ہے۔ یونہی عزت و ذلت دینا اللہ تعالٰی کی قدرت میں ہے۔ دور دراز کے گاؤں ، بستیوں سے ، چھوٹے اور غریب خاندانوں سے اٹھا کرتخت ِ حکومت پر بٹھا دینا، غلاموں کو بادشاہت عطا کردینا اللہ تعالٰی کی قدرت ہے اور معاشرے کے معزز ترین بلکہ دوسروں کو عزتیں اور خلعتیں بخشنے والوں کو ذلت و گمنامی کے عمیق گڑھوں میں پھینک دینا اُسی اَحکَم ُالحاکمین مولیٰ تعالیٰٰ کی قدرت ہے۔