” ایک مشھور واقعہ کی حقیقت “

آپ نے سکول کی کتابوں،عام تقریری کتابوں،خطباء،واعظین،اورمقررین سے یہ واقعہ سناہوگا کہ ایک نوجوان بوتل میں شراب لےکر

جارہاتھا کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ سامنے آگئے تواس نے دل ہی دل میں توبہ کرلیا تو اللہ تعالی نے شراب کو دودھ،یا سرکہ،یا شھد سے بدل دیا یہ واقعہ اسی طرح صدیوں سے مشہورچلاآرہاھے لیکن در اصل یہ واقعہ حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کا ھے جسے عام کتب میں غیر محققین مصنفین اور جاھل خطباء نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی طرف منسوب کردیا۔

چنانچہ علامہ یوسف بن اسماعیل النبھانی علیہ الرحمہ اپنی مشھور کتاب حجة اللہ علی العلمین میں فرماتے ہیں۔

” اخرج ابن ابی الدنیا بسندصحیح عن خیثمة قال اتی خالد بن الولید رجل معہ زق خمر فقال اللھم اجعلہ عسلافصار عسلا ۔ واخرج من ھذاالوجہ انہ مر رجل بخالدرضی اللہ عنہ ومعہ زق خمر فقال ماھذا قال خل قال جعلہ اللہ خلا فنظروا فاذا ھوخل وقد کان خمرا، واخرج ابن سعد عن محارب بن دثارقال قیل لخالدبن الولید ان فی عسکرک من یشرب الخمر فجاء فی العسکر فلقی رجل معہ زق خمر وقال ماھذا قال خل فقال اللھم اجعلہ خلا ففتحہ الرجل فاذا ھوخل فقال ھذہ دعوة خالد “۔

(حجةاللہ علی العلمین ص867ج2)

ابن ابی الدنیا میں سند صحیح کے ساتھ روایت ھے کہ حضرت خیثمہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک شخص حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس شراب سے بھری ہوئی مشک لے کر آیا تو آپ نے یہ دعا مانگی کہ ،، یااللہ اس چیز کو شھد بنادے،، تھوڑی دیر بعد جب لوگوں نے دیکھاتو وہ مشک شھد سے بھری ہوئی تھی ۔

یوں ہی یہ واقعہ ایک اور سند کے ساتھ مروی ھے اس میں بھی شراب کے سرکہ بننے کا ذکر ھے۔

طبقات ابن سعد میں حضرت محارب بن دثار سے روایت ھے کہ ایک مرتبہ لوگوں نے آپ رضی اللہ تعالی عنہ سے شکایت کی کہ اے خالد رضی اللہ عنہ آپ کیسے امیر لشکر ہیں کہ آپ کی فوج میں کچھ لوگ شراب پیتے ہیں۔آپ نے فورا ہی تلاشی لینے کاحکم دے دیا۔ تلاشی لینے والوں نے ایک سپاہی کے پاس سے شراب کی ایک مشک برآمد کی لیکن جب یہ مشک آپ کے سامنے پیش کی گئی توآپ نے بارگاہ الہی میں یہ دعا مانگی کہ ،، یااللہ یہ جو کچھ ھے اس کو سرکہ بنادے ،، چنانچہ جب لوگوں نے مشک کا منہ کھول کر دیکھاتوواقعی اس میں سے سرکہ نکلا۔

یہ دیکھ کر مشک والا سپاہی کہنے لگا خدا کی قسم یہ حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالی عنہ کے دعا کی برکت ھے ورنہ حقیقت یہی ھے کہ میں نے اس مشک میں شراب بھر رکھی تھی۔

معزز سکالرز!!

یہ اصل واقعہ حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کاھے اورھمارے لوگوں نے اس کو حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی طرف منسوب کردیا۔

واللہ اعلم

محمد عرفان الحق نقشبندی

دار العلوم حنفیہ رضویہ

سیمنٹ فیکٹری ڈیرہ غازیخان

03007824224

03457132487