أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

فَلَمَّا جَآءَهُمۡ بِالۡحَقِّ مِنۡ عِنۡدِنَا قَالُوۡا اقۡتُلُوۡۤا اَبۡنَآءَ الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا مَعَهٗ وَاسۡتَحۡيُوۡا نِسَآءَهُمۡؕ وَمَا كَيۡدُ الۡكٰفِرِيۡنَ اِلَّا فِىۡ ضَلٰلٍ ۞

ترجمہ:

پھر جب موسیٰ ان کے پاس ہماری طرف سے برحق دین لے کر گئے تو انہوں نے کہا : جو لوگ ان پر ایمان لاچکے ہیں ان کے بیٹوں کو قتل کردو اور ان کی بیٹیوں کو زندہ رہنے دو اور کافروں کی سازش محض گمراہی (پر مبنی) ہے

المومن : ٢٥ میں فرمایا : ” پھر جب ان کے پاس موسیٰ ہماری طرف سے برحق دین لے کر گئے تو انہوں نے کہا : جو لوگ ان پر ایمان لاچکے ہیں ان کے بیٹوں کو قتل کردو اور ان کی بیٹیوں کو زندہ رہنے دو ۔ “

اس آیت میں بنو اسرائیل کے بیٹوں کے قتل کرنے کا جو ذکر ہے اس سے مراد ان کی دوسری بار قتل کرنے کا حکم دینا ہے، کیونکہ پہلی بار ان کو قتل کرنے کا حکم اس وقت دیا تھا جب نجومیوں نے فرعون کو یہ بتایا تھا کہ عنقریب بنی اسرائیل میں ایک لڑکا پیدا ہوگا جس کی وجہ سے فرعون کی حکومت جاتی رہے گی اور اس کی الوہیت کا دعویٰ باطل ہوجائے گا، پھر جب قبطیوں نے شکایت کی کہ اگر بنی اسرائیل کی نسل ختم ہوگئی تو پھر مشکل کام ان کو کرنے پڑیں گے، تو پھر اس نے یہ حکم موقوف کردیا، پھر جب حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کو مبعوث کیا گیا اور فرعون کو حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کی نبوت کا علم ہوا اور اس کو یہ پتا چلا کہ کچھ لوگ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کو مبعوث کیا گیا اور فرعون کو حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کی نبوت کا علم ہوا اور اس کو یہ پتہ چلا کہ کچھ لوگ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) پر ایمان لاچکے ہیں تو پھر اس نے غیظ وغضب میں آکر یہ حکم دیا کہ جو لوگ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) پر ایمان لاچکے ہیں ان کے بیٹوں کو قتل کردیا جائے، کیونکہ اس کو یہ خطرہ تھا کہ اگر یہ بیٹے زندہ رہے تو اس سے حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کی قوت میں اضافہ ہوگا۔

اس کے بعد فرمایا : ” اور کافروں کی سازش محض گمراہی پر مبنی ہے۔ “

اس کا معنی یہ ہے کہ فرعون حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کی قوت کو کم کرنے اور ان کے دین کو نیچا دکھانے کے لیے جو تدبیریں اور سازشیں کررہا تھا وہ انجام کارناکام اور نامراد ہوں گی اور حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کو فتح اور کامرانی حاصل ہوگی اور خود فرعون ہلاک ہوجائے گا، کیونکہ اللہ تعالیٰ جس پر رحمت فرمائے اس کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا۔

القرآن – سورۃ نمبر 40 غافر آیت نمبر 25