أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

وَاٰتَيۡنٰهُمۡ اٰيٰتِنَا فَكَانُوۡا عَنۡهَا مُعۡرِضِيۡنَۙ‏ ۞

ترجمہ:

اور ہم نے ان کو اپنی نشانیاں دیں تو وہ ان سے روگردانی کرتے رہے۔

تفسیر:

اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے اور ہم ان کو اپنی نشانیاں دیں تو وہ ان سے روگردانی کرتے رہے۔ (الحجر : 81) 

حضرت صالح (علیہ السلام) کی نشانیاں 

اصحاب الحجر یعنی قوم ثمود کو جو نشانیاں دیں ان میں وہ اونٹنی ہے جو ان کی فرمائش پر حضرت صالح (علیہ السلام) نے چٹان سے نکالی اور اسی وقت اس سے ایک بچہ پیدا ہوگیا اور وہ بہت فربہ اور جسیم تھا اور وہ ایسی خوبصورت اونٹنی تھی کہ کوئی اونٹنی اس کی مشل نہ تھی وہ انٹنی بہت زیادہ دودھ دیتی تھی حتی کہ تمام قوم ثمود کو اس کا دودھ کافی ہوجا تا تھا اس اونٹنی کے علاوہ حضرت صالح (علیہ السلام) کو اور بھی نشانیاں عطا کی تھیں حضرت صالح (علیہ السلام) کو کنواں تھا وہ اونٹنی تھا وہ ایک دن میں اس کا سارا پانی پی جاتی تھی۔

تبیان القرآن – سورۃ نمبر 15 الحجر آیت نمبر 81