ذکر الٰہی کی تاکید

حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرما یا کہ اپنی گفتگو ذکر الٰہی سے خالی نہ رکھو کیوں کہ تمہاری زیادہ گفتگو کا ذکر الٰہی سے خالی ہونا شقاوت قلبی کی نشانی ہے اور سخت دلی اللہ تعالیٰ سے دوری کا سبب ہوتی ہے۔ (ترمذی شریف)

میرے پیارے آقا ﷺ کے پیارے دیوانو !انسان کی زبان صرف رات کو سوتے وقت ہی خاموش رہتی ہے ورنہ وہ مستقل چلتی رہتی ہے۔ مختلف لوگوںسے ملاقات کے وقت انسان اچھی بری باتیں کرتا ہی رہتا ہے لیکن میرے پیارے آقاا نے اپنی گفتگو میں ذکر الٰہی کی تاکید فرماکر ذکر الٰہی حاصل کرنے کا طریقہ بتادیاہے اور انسان کو چاہئے کہ وہ بھی فضول و بے مقصد باتیں نہ کیا کرے اس سے دل سخت ہوتا ہے اور اللہ عزوجل کی دوری نصیب ہوتی ہے۔ شیطان یہی چاہتاہے کہ سرکار کے دیوانے فضول باتیں کرکے اللہ عزوجل سے دور ہوجائیں۔ اب اگر ہم اپنی زبان کو ذکرالٰہی میں مصروف رکھیں گے تو شیطان ذلیل ہوگا اور اللہ عزوجل راضی ہوجائیگا۔ کوشش کریں کہ کوئی بھی گفتگو ذکر الٰہی سے خالی نہ ہوچاہے مواقع کے اعتبار سے صرف ’’مَاشَآئَ اللّٰہُ، سُبْحَانَ اللّٰہْ، اِنْ شَائَ اللّٰہُ، اَلْحَمْدُ للّٰہِ‘‘ ہی کہہ لیا جائے تب بھی رحمت الٰہی سے امید ہے کہ ہم شقاوت قلبی سے محفوظ ہو جائیں گے۔ دوران گفتگو اللہ عزوجل اور سرکا ر مدینہ کاذکر ضرور کرلیا کریں۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو توفیق عطا فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْکَرِیْمِ عَلَیْہِ اَفْضَلُ الصَّلٰوۃِ وَ التَّسْلِیْمِ